پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقوں کی فہرست جاری

ای سی پی نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کی فہرستیں جاری کر دیں، 27 دسمبر 2021 کو جاری کردہ الیکشن کمیشن کے مطابق حد بندیوں کے لیے قائم کمیٹیوں نے صوبے میں کمیشن کے تمام 36 ضلعی دفاتر میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقوں کی ابتدائی فہرستیں آویزاں کر دی ہیں۔
ای سی پی کی حلقہ بندی کمیٹیوں نے الیکشن ایکٹ 2017 اور پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے تحت نیبرہڈ اور ویلج کونسلز کی حدود کا تعین کیا ہے، جس کے مطابق کم از کم 2 ہزار544 نیبرہڈ کونسلز اور 3 ہزار 128 ویلج کونسلز تشکیل دی گئی ہیں۔
ووٹرز اپنے متعلقہ حلقوں کی حد بندی کو 25 فروری تک الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ متعلقہ حکام کے سامنے چیلنج کر سکتے ہیں اور حکام ووٹرز کے اعتراضات پر 12 مارچ تک فیصلہ کریں گے۔لاہور کے علاوہ ڈویژنل سطح پر تمام علاقائی الیکشن کمشنرز کو حلقہ بندیوں سے متعلق حکام کے طور پر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ لاہور میں صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر (لیگل) حد بندی اتھارٹی کے حکام طور پر کام کریں گے۔
ڈبلیو ایچ او کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلے سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق انتخابی حلقوں کی حتمی فہرست 22 مارچ کو جاری کی جائے گی، حکومت میں آنے کے کچھ مہینوں بعد پاکستان تحریک انصاف نے نئے قوانین کے تحت مزید بااختیار نظام متعارف کرانے کے وعدے کے ساتھ مئی 2019 میں 2013 کے ایل جی لا کے تحت منتخب ہونے والی مقامی حکومتوں کو تحلیل کر دیا تھا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی حکومت تحلیل کرنے کے بعد مارچ 2021 میں سپریم کورٹ نے تحلیل شدہ مقامی حکومتوں کو بحال کرنے کا حکم کردیتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ بلدیاتی قانون 2019 کا سیکشن 3 جو منتخب مقامی حکومتوں کو ان کی قانونی مدت سے پہلے تحلیل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، وہ غیر آئینی ہے۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے اپنے پہلے حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیے جانے کے بعد پنجاب حکومت نے گزشتہ اکتوبر میں مقامی حکومتوں کو بحال کیا تھا، مقامی حکومتوں نے 31 دسمبر 2021 کو اپنی مدت پوری کی جبکہ صوبائی حکومت نے 12 دسمبر کو پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کو جاری کیا تھا۔