ڈالر کی قیمت میں کمی، مہنگائی کا طوفان کب تھمے گا؟

پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں کمی آنے کے باوجود مہنگائی کیوں کم نہیں ہو رہی؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس نے آج کل سب کو پریشان کر رکھا ہے کیونکہ بازار میں خریداری کیلئے جانے والے ہر دوسرے دکاندار سے ایسے جملے سن چکے ہیں کہ’ڈالر کی قیمت دیکھی ہے؟ آج سے خشک دودھ، ڈائپرز، ادویات، لوشن اور صابن سمیت دیگر درآمد شدہ اشیا کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔‘ عوام جب بھی مارکیٹ میں خریداری کیلئے جاتے ہیں تو ایک نئی قیمت ہی سننے کو ملتی ہے۔ استفسار پر دکاندار کا ایک جواب ہوتا ہے کہ ڈالر کا ریٹ بڑھ گیا ہے۔‘تاہم اب جبکہ دو ہفتوں سے ڈالر کا ریٹ نیچے آرہا ہے تو دکاندار سے اشیاء سستی فراہم کرنے کے تقاضے پر دکاندار کہتے ہیں پرانے ریٹ پر خریدا ہے۔ مہنگا خرید کر سستا تو نہیں بیچ سکتے۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے سے ڈالر کی قدر میں انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں کمی کا سلسلہ دیکھا جا رہا ہے۔رواں کاروباری ہفتے میں پاکستانی روپیہ مزید مستحکم ہوا ہے اور ڈالر تین سو روپے سے نیچے آیا ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر اس وقت 299 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔دو ہفتے قبل پاکستان میں ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 326 روپے اور انٹر بینک مارکیٹ میں 305 روپے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کام کر گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ’بزنس کمیونٹی سے ملاقات اور ملک میں سمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے اثرات اب نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔‘

ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طور پر کرنسی کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے جس کا فائدہ ملکی کرنسی کو ہو رہا ہے۔‘ان کے مطابق ’پاکستان سے ڈالر باہر جانا بند ہوں گے تو ڈالر کی قیمت میں کمی ہو گی۔ حکومتی اداروں کی جانب سے ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے ڈالر کی سمگلنگ رک رہی ہے۔‘انہوں نے دعوٰی کیا کہ مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ خریدار کم ہیں۔ملک بوستان کا مزید کہنا تھا کہ ’سٹیٹ بینک سمیت دیگر ادارے اگر ڈالر کو باہر جانے سے روکنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ملکی کرنسی ایک بار پھر سے اچھی پوزیشن میں آ سکتی ہے۔‘

معاشی امور کے ماہر خرم حسین کا کہنا ہے کچھ دنوں سے پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہے جو خوش آئند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے سربراہ نے سرمایہ کاروں سے ملاقات میں ملک میں نئی سرمایہ کاری آنے کی نوید سنائی ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
’ڈالر کی قیمت کیا ہونی چاہیے اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، ملکی کرنسی کو مستحکم رکھنے کے لیے پاکستان کو ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینا ہو گی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’عوام کا حکومت سے سوال ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کو جواز بنا کر کی گئی مہنگائی میں کمی کیسے آئے گی؟‘ان کے مطابق ’اس سوال کا جواب تلاش کرتا ہر شہری حکومتی اداروں کی طرف دیکھتا ہے لیکن اس کا جواب دینے والا کوئی نہیں۔‘

Related Articles

Back to top button