مجھ پر کیس پیسے ہتھیانے کیلئے بنایا گیا

نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے عدالت کو جمع کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ ان کے خاندان سے پیسے حاصل کرنے کے لیے ان پر مقدمہ کیا گیا ہے۔ پیر کو اسلام آباد میں سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے اپنے حق میں دفاع پیش کرتے ہوئے عدالت میں بیان جمع کروا دیا ہے۔

اپنے دفاع میں دیے گئے بیان میں مرکزی ملزم نے ایک بار پھر مدعی پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مدعی شوکت مقدم یہ جانتے ہیں کہ میرا خاندان مالی طور پر مستحکم ہے اس لیے ہم سے پیسے ہتھیانے کے لیے پولیس کے ساتھ مل کر میرے اور خاندان کے خلاف کیس بنایا گیا۔

اسلام آباد میں پیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔بیان کے ساتھ مرکزی ملزم کے وکلا کی جانب سے یو ایس بی اور میڈیکل رپورٹ کے ساتھ ساتھ نیوز کلپنگز بھی منسلک کی گئی ہیں، ملزم نے اپنے دفاع میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ یو ایس بی میں مرکزی ملزم اور مقتولہ کے تعلقات کا ثبوت موجود ہے جبکہ بیان میں یہ دعویٰ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزم منشیات کے استعمال کے باعث بیرون ملک اور پاکستان میں زیر علاج رہا ہے جس کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے، اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ پولیس کی آمد سے قبل جائے وقوعہ پر مدعی شوکت مقدم اور ان کے رشتہ دار موجود تھے لیکن پولیس نے ان کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔

مونس الہٰی کی وزیراعظم کو ساتھ نبھانے کی یقین دہانی

ملزم نے الزام عائد کیا کہ ’مقتولہ کا موبائل فون بھی تبدیل کیا گیا ہے اور اس کا مقصد مقتولہ کے موبائل فون سے پارٹی کے لیے دوستوِں کو کی گئی کالز کو ریکارڈ کا حصہ نہ بنانا تھا اگر پارٹی میں شرکت کرنے والے لوگوں کو سامنے لایا جاتا تو میرے خلاف کیس نہیں بنتا تھا۔

مرکزی ملزم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول اور پیسے کے لیے میرے خلاف مہم چلائی۔ میرے خلاف ابھی مقدمہ زیر سماعت ہے جبکہ مہم میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔

ملزم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مقتولہ کا کال ریکارڈ ڈیٹا 20 جولائی 10 بج کر 46 منٹ کے بعد حاصل نہیں کیا گیا جس کا مقصد پارٹی میں شرکت کرنے والے افراد کو منظر عام پر نہ لانا تھا۔

Related Articles

Back to top button