نُوری نت کا کردار فلم بینوں کیلئے ٹریٹ کیسے ثابت ہوگا؟


فلم ’’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ میں نوری نت کا کردار ادا کرنے والے حمزہ علی عباسی نے بتایا ہے کہ میں فلم میں جو کردار کر رہا ہوں، وہ اتنا مشہور ہے کہ اس کے بارے میں کچھ زیادہ بتانے کی ضرورت ہی نہیں، اس کردار کو پہلے مصطفیٰ قریشی نبھا چکے ہیں۔ اردو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے حمزہ عباسی نے کہا کہ مصطفیٰ قریشی نے اس کردار کو بہترین انداز میں نبھایا اس کو دوبارہ نبھانا ایک چیلنج تھا اور ناظرین کیلئے اسے دیکھنا ایک ٹریٹ ہوگی۔

حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے فلم میں اپنا ہر ایک سین پسند ہے، اور ہر منظر میرا پسندیدہ ہے، اس فلم کی شوٹنگ کے دوران کئی ایسے واقعات پیش آئے جوکہ یادگار ہیں، لیکن ایک ایسا واقعہ ہے جو تب تو نہیں لیکن اب یادگار لگتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرا جو گیٹ اپ تھا اس کے لیے داڑھی لگا رکھی تھی، لاہور کی گرمی اتنی شدید تھی کہ بال بار بار اُتر جاتے تھے اور انہیں بار بار لگانا پڑتا تھا، تویہ عمل خاصا تکلیف دہ تھا لیکن اب یہ سب دلچسپ یادیں بنا چکا ہے۔

حمزہ عباسی کے مطابق ان کا فواد خان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کافی یادگار تھا۔ انکا کہنا تھا کہ جس طرح کا کردار میرا تھا میرے سامنے ایسا ہی اداکار ہونا چاہئے تھا جس سے مجھے انسپائریشن ملے اور فواد خان نے جس طرح سے کردار ادا کیا یقیناً مجھے انسپائریشن ملی، میں نے بھی اچھا کام کرنے کی کوشش کی۔ حمزہ علی عباسی اس فلم سے قبل کافی عرصہ منظرعام سے غائب رہے، اس کی کیا وجہ بتاتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ میں اس دوران جاوید احمد غامدی سے پڑھ رہا تھا لیکن اگلے سال یقیناً میں کچھ کروں گا۔ اپنی شریک حیات نیمل خاور کے بارے میں حمزہ علی عباسی نے بتایا کہ میں نے ان کو کام سے بالکل منع نہیں کیا، وہ ہمارے بیٹے مصطفیٰ کے ساتھ مصروف ہیں۔وہ ایک زبردست ماں ہیں اور بیٹے کو بہت وقت دیتی ہیں اور جو وقت بچ جاتا ہے اس میں وہ اپنی پینٹنگ کے شوق کو پورا کرتی ہیں، بنیادی طور پر وہ ایک پینٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’لہٰذا ایسی کوئی بات نہیں کہ میں نے ان کو کام سے منع کیا ہے۔ ان کی زندگی ہی اتنی مصروف ہے کہ ان کے پاس وقت ہی نہیں ہے کسی اور کام کو کرنے کے لیے، حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے فلم کرنے کے لیے پنجابی زبان بالکل نہیں سیکھی، میں تو پنجابی بچپن سے ہی بولتا آ رہا ہوں، میں گھر میں پنجابی ہی بولتا ہوں۔

حمزہ نے کہا کہ میری والدہ پنجابی ہیں اور والد مری سے ہیں۔ لہٰذا میں آج بھی امی کے ساتھ پنجابی بولتا ہوں، اس لیے مجھے پنجابی بولنے اور سمجھنے میں بالکل مسئلہ نہیں ہوتا، ’فواد خان نے فلم میں بہت اچھی پنجابی بولی ہے حالانکہ انہیں پنجابی بولنا نہیں آتی تھی، عمائمہ ملک نے بھی بہت اچھی پنجابی بولی، ماہرہ خان کی میں اس لیے بہت تعریف کروں گا کیونکہ ان کو پنجابی بالکل بولنا نہیں آتی تھی لیکن انہوں نے سیکھ کر کمال کی پنجابی بولی۔

Related Articles

Back to top button