اداکارہ شہناز گل کو گھر سے اکیلے کیوں بھاگنا پڑ گیا؟

سلمان خان کی فلم ’’کسی کا بھائی، کسی کی جان‘‘ سے بالی ووڈ میں انٹری کرنے والی اداکارہ شہناز گل نے انکشاف کیا کہ جب ان کے والدین نے شادی کیلئے ہاں کی تھی تو اپنے خواب پورے کرنے کیلئے گھر سے بھاگ کر چندی گڑھ آ گئی تھی۔
بی بی سی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اداکارہ نے بتایا کہ وہ ایک ہی منترا پر یقین رکھتی ہیں اور وہ ہے ’خود سے پیار کرو گے تو دوسروں میں پیار بانٹ سکو گے، وہ بچپن سے ہی ایسی بے باک تھیں جیسے ان کے مداح انھیں آج سکرین پر دیکھتے ہیں، شہناز کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے اداکاری کرنا چاہتی تھیں۔
وہ اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ شہناز بچپن سے ہی خود سے پیار کرنے والی لڑکی تھی، مجھے لگتا ہے کہ خود سے پیار کرو گے تو ہی دوسروں میں پیار بانٹ پاؤں گے اگر خود دُکھی ہو گے تو دوسروں کو بھی دکھی کروں گے۔
بچپن میں پڑھائی سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’بچپن سے ہی پڑھائی میں اونچ نیچ چلتی رہتی تھی، کبھی میرا پڑھائی کا دل کرتا تھا تو کبھی نہیں، کبھی میں فرسٹ آ جاتی تھی تو کبھی بمشکل 40 نمبروں سے پاس ہوتی تھی، وہ کہتی ہیں کہ میں نے چھوٹی عمر میں ہی اکیلے گھر سے نکلنے کا فیصلہ کیا کیونکہ میرے خواب بہت تھے اور گھر میں وہ خواب پورے نہیں ہونے تھے۔
شہناز گل بتاتی ہیں کہ ان کا گھرانہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتا تھا جہاں لڑکیوں کی جلدی شادی کر دی جاتی ہے، جب میں نے اپنی شادی کی باتیں سنی تو میں نے فوراً فیصلہ کیا کہ میں گھر سے نکلوں گی اور اپنے خواب پورے کروں گی، میں فوراً گھر سے بھاگ کر چندی گڑھ آ گئی۔
وہ بتاتی ہیں کہ گھر سے بھاگنے پر ان کی والدہ نے ان کی مالی مدد کی تھی، وہ خود کے گھر سے بھاگنے کو اچھا قرار دیتی ہوئے کہتی ہیں کہ اچھا ہے میں گھر سے بھاگی ورنہ میں اتنی مضبوط نہ بنتی۔شوبز میں اپنے جدوجہد اور محنت کے بارے میں بات کرتے ہوئے شہناز کہتی ہیں کہ ’شروع میں بہت محنت کرنا پڑی، طرح طرح کے لوگوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ شروع سے ہی ان میں اعتماد کی کمی نہیں تھی اگرچہ لوگوں نے ان کا اعتماد کم کرنے کی بہت کوشش کی لیکن ہمیشہ خود پر یقین کیا اور آج جب مڑ کر واپس دیکھتی ہوں تو یہ ہی کہتی ہوں کہ ’میں سب سے بہترین ہوں۔ایک سوال کے جواب میں شہناز کا کہنا تھا کہ وہ ہر کسی کی شخصیت سے کچھ نہ کچھ سیکھتی ہیں، اور وہ یہ جان چکی ہیں کہ برا وقت یا مشکل کبھی نہ کبھی ہر کسی پر آتی ہے اور آج وہ اس سے آگے بڑھ چکی ہیں اور یہ جان گئی ہیں کہ دنیا اور زندگی میں سب کچھ عارضی ہے۔ ’زندگی میں کام کرو اور سیکھو اور اسے دنیا کے سامنے پیش کرو۔
ایک سوال کے جواب میں شہناز کا کہنا تھا کہ وہ ہر کسی کی شخصیت سے کچھ نہ کچھ سیکھتی ہیں، اور وہ یہ جان چکی ہیں کہ برا وقت یا مشکل کبھی نہ کبھی ہر کسی پر آتی ہے اور آج وہ اس سے آگے بڑھ چکی ہیں اور یہ جان گئی ہیں کہ دنیا اور زندگی میں سب کچھ عارضی ہے۔ ’زندگی میں کام کرو اور سیکھو اور اسے دنیا کے سامنے پیش کرو۔
شہناز گل نے ناقدین سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی بھی محنت کے بنا کچھ نہیں بن سکتا، میرے بارے میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں نے اسے بنایا، میں خود محنت کر کے اس مقام تک پہنچی ہوں اور اسے میں نے خود حاصل کیا ہے۔
شہناز گل سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ کون کون سے ہیرو کے ساتھ پردہ سکرین پر ہیروئن آنا چاہتی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ وہ رنبیر کپور، شاہد کپور اور وکی کوشل کے ساتھ ہیروئن آنا چاہتی ہیں، مجھے لگتا ہے کہ میں شاہد کپور کے ساتھ ہیروئن کے کردار میں بہت پیاری لگوں گی۔شہناز گل کہتی ہیں کہ وہ اپنے مداحوں سے زیادہ کچھ نہیں چاہتیں بس جب تک وہ زندہ ہیں اور کام کر رہی ہیں تو ان کے کام کو عزت ملتی رہے۔

Related Articles

Back to top button