خلیل قمر نے ماہرہ خان کو معاف کرنے سے انکار کیوں کیا؟


خواتین کی آزادی اور می ٹو مہم کے سخت ترین مخالف معروف ڈرامہ ساز خیل الرحمٰن قمر نے اپنے خلاف ماضی میں تضحیک آمیز جملوں کا استعمال کرنے والی اداکارہ ماہرہ خان کو معاف کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ مجھے کبھی اسے معاف کرنا پڑے۔

ڈراما ساز نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں دیگر مسائل سمیت ماہرہ خان کی جانب سے اپنے خلاف کی گئی ٹوئٹ پر بھی بات کی اور شکوہ کیا کہ ماہرہ نے ان کے ساتھ غلط کیا۔ خلیل قمر نے ماہرہ کی جانب سے اپنے خلاف مارچ 2020 میں کی گئی ٹوئٹ کا حوالہ دیا، جس میں ڈراما ساز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ماہرہ خان نے یہ ٹوئیٹ تب کی تھی جب خلیل الرحمٰن قمر نے ایک ٹی وی شو میں سماجی رہنما ماروی سرمد کے خلاف نہایت نا مناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔

ماہرہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ ٹی وی اسکرین پر عورتوں کی تضحیک کرنے والے شخص کی جانب سے ماروی سرمد کے لیے کہے گئے الفاظ پر حیران ہیں۔ اداکارہ نے ڈراما نگار کے نام کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا تھا کہ خلیل قمر وہی شخص ہیں، جنہیں عورتوں کی تضحیک کرنے کے بعد ایک سے ایک نیا منصوبہ دیا جاتا ہے۔

ڈراما ساز نے ماہرہ خان کی ٹوئٹ پر پہلے بھی افسوس کا اظہار کیا تھا مگر اب ایک بار پھر انٹرویو میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تو ماہرہ خان کی عزت کرتے تھے، وہ ان کے خلاف ٹوئٹ کرنے سے قبل انہیں فون کرتیں تو اچھا تھا۔
ڈراما ساز نے کہا کہ ماہرہ خان نے جس طرح کا ٹوئٹ کیا تھا، اللہ انہیں معاف کرے مگر وہ اللہ نہ کرے کہ وہ اداکارہ کو معاف کریں، ساتھ ہی یہ عزم بھی کیا کہ وہ اداکارہ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ماہرہ خان انہیں پہلے سے ہی جانتی تھیں، وہ انہیں کوئی بھی ٹوئٹ کرنے سے قبل فون کرتیں تو وہ انہیں سمجھاتے کہ کیسا بیان دیا مگر ایسا کرنے کی بجائے ان کے خلاف ٹوئٹ کر دی۔ ڈرامہ ساز نے بتایا کہ وہ ماہرہ خان کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ پر آج تک حیران ہیں اور انہیں وہ ٹوئٹ سمجھ بھی نہیں آئی، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر ماہرہ خان کبھی کسی محفل میں انہیں ملی اور اس نے انہیں سلام کیا تو وہ اس کا جواب دے کر وہاں سے چلے جائیں گے۔ خلیل الرحمٰن قمر نے ایک بار پھر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا کہ انہوں نے ماہرہ کو ’’صدقے تمہارے‘‘ میں مرکزی کردار کیوں دلوایا۔

Related Articles

Back to top button