سپورٹس صحافی زینب عباس نے ڈراموں، فلموں کو نا کیوں کی؟

سپورٹس صحافی زینب عباس نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں بے شمار فلموں، ڈراموں کی آفرز ہوئیں لیکن سپوٹس میزبانی میں نام پیدا کرنے کیلئے تمام آفرز کو مسترد کر دیا، میں نے یہ تمام آفرز اس لیے رد کر دیں کیونکہ چاہتی تھی کہ لوگ مجھے صرف بطور کرکٹ میزبان جانیں۔
زینب عباس نے نجی چینل ’جیو نیوز‘ کے مزاحیہ شو ’’ہنسنا منع ہے‘‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان تابش ہاشمی کے مزاحیہ اور چلبلے سوالات کے جواب دیئے۔
انہوں نے اپنے بچپن میں کھیل میں دلچسپی کے حوالے سے بتایا کہ میرے پانچ بھائی ہیں، میری کوئی بہن نہیں ہے، بھائیوں کے ساتھ کرکٹ، بیڈمنٹن اور فٹ بال کھیلا کرتی تھی، بچپن میں موبائل فون اور آئی پیڈ کا استعمال بہت کم ہوتا تھا۔
پاکستان میں سپورٹس کمنٹری میں شمولیت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ والدہ کے اصرار پر میں نے اپنا پہلا آڈیشن دیا تھا جہاں میں خوش قسمتی سے سلکیٹ ہو گئی تھی، اسی طرح میں نے اپنے کرئیر کا آغاز کیا۔
میزبان کے سوال کے جواب میں زینب عباس نے کہا کہ انہیں سیاست اور سیاستدانوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، میری والدہ نے مجھے سیاست میں شمولیت یا اس سے متعلق کبھی تنگ نہیں کیا، وہ ہمیشہ میرے کام سے متعلق مجھ سے بات کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ زینب عباس کے والد ناصر عباس فیصل آباد اور حافظ آباد کرکٹ ٹیموں میں بطور باؤلر کھیلتے تھے جبکہ ان کی والدہ عندلیب عباس پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رکن ہیں، جو خواتین کے لیے مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔
میزبان کے سوال پر اسپورٹس صحافی نے بتایا کہ یقینی طور پر محمد وسیم سب سے زیادہ شرمیلے ہیں۔دیگر کھلاڑیوں کا نام لینے کے بجائے انہوں نے کہا کہ اب تقریباً سارے کھلاڑی بہت پراعتماد ہو چکے ہیں اب ان میں پہلے کی طرح جھجک نہیں پائی جاتی، شروع میں کوئی بھی کھلاڑی جھجکتا ہے لیکن ایک دو سنچری اور وکٹیں لینے کے بعد سب پراعتماد ہوجاتے ہیں۔
زینب عباس نے مزید بتایا کہ خواتین جو کام مرضی کرلیں لیکن سوال ایک ہی پوچھا جاتا ہے کہ شادی کیوں نہیں کی! زینب عباس نے بات کو مکمل کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹرز میں ایسا کوئی نہیں ملا اور میں ہمیشہ نجی اور پروفیشل زندگی کو الگ الگ رکھتی ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت بابر اعظم دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں اور شاہد آفریدی میرے دور کے سب سے ہینڈسم کرکٹر تھے اگر میں کرکٹر ہوتی تو باؤلر ہوتی۔زینب عباس کہتی ہیں کہ انہیں ڈراموں اور فلموں میں اداکاری کی متعدد بار پیشکش کی گئی، انہیں جس کردار کی پیشکش کی گئی وہ ایک صحافی کا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے یہ تمام پیشکش اس لیے رد کر دیں کیونکہ میں چاہتی تھی کہ لوگ مجھے صرف بطور کرکٹ میزبان جانیں میں اسی کام میں اپنا نام بنانا چاہتی تھی، ایک سوال کے جواب میں زینب کا کہنا تھا کہ ’بابر اعظم کے فینز بہت جذباتی ہیں۔
خیال رہے کہ پہلی مرتبہ بطور پاکستانی خاتون ورلڈ کپ کے لیے رپورٹنگ پینل کا حصہ بننے والی اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی میزبانی سے رپورٹنگ سے شہرت حاصل کرنے والی زینب عباس نے 2021 میں پاکستان۔انگلینڈ کرکٹ سیریز کے دوران بین الاقومی کھیل کے چینل اسکائی اسپورٹس پر پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔