اسپتالوں کےلیے قرضے کی حد کو 50 کروڑ روپے تک ہوگئی

اسٹیٹ بینک پاکستان نے اپنے ریفانس فیسیلٹی فار کمبیٹنگ کووڈ19(آر ایف سی سی) کے تحت کسی ایک اسپتال یا میڈیکل سینٹر کےلیے قرضے کی حد کو 20 کروڑ روپے سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کردیا۔ ساتھ ہی مرکزی بینک نے موجودہ وبائی صورت حال میں شعبہ صحت کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ آر ایف سی سی اسٹیٹ بینک کی اسپتالوں یا میڈیکل سینٹرز کو ان کی کووڈ19 کے مریضوں کے علاج کےلیے صلاحیت بڑھانے کےلیے دی جانے والی ہنگامی فنڈنگ سہولت ہے۔
اس سہولت کے تحت اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو صفر فیصد پر قرضے دستیاب ہوں گے جو اسپتالوں سے زیادہ سے زیادہ 3 فیصد سالانہ شرح وصول کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب شعبہ صحت بھی مزید سستے نرخ تقریباً پالیسی شرح سود کے ایک تہائی قیمت پر قرضوں کی دستیابی کے لیے کوشش کررہا ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ اس وقت ملک میں پالیسی شرح سود 9 فیصد ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ وہ کووِڈ 19 کا علاج کرنے والے اسپتالوں، میڈیکل سینٹرز کو بروقت مالی معاونت پہنچانے کےلیے آر ایف سی سی کے پہلوؤں کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ’اب تک 11 اسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کے لیے 2 ارب 20 کروڑ روپے کے قرضے منظور کیے جاچکے ہیں اور مزید 23 اسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کےلیے 3 ارب 60 کروڑ روپے کے قرضوں کی درخواستوں پر بینکس کارروائی کررہے ہیں‘۔
بینک کے مطابق قرضوں کی حد کو 50 کروڑ روپے تک بڑھانے سے امید ہے کہ آر ایف سی سی کے تحت سبسڈائزڈ فنڈنگ کو استعمال کرتے ہوئے کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج کےلیے بڑے پیمانے پر سہولیات قائم کی جائیں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button