اداکارہ صاحبہ نے لاکھوں والدین کا دل کیسے دکھایا؟


بیٹی کی ماں نہ بننے پر خدا کا شکر ادا کرنے ولی اداکارہ صاحبہ پر تنقید کے بعد انکے نوجوان بیٹے نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ منفی کمنٹس کرنے والوں کو احساس ہونا چاہئے کہ انکا ایک جملہ دوسروں کے لیے ذہنی صحت کا مسئلہ بن سکتا ہے۔ زین خان نے والدہ پر لوگوں کی سخت تنقید کے بعد انسٹاگرام سٹوری میں رد عمل کا اظہار کیا۔ تاہم صاحبہ کے بیٹے نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی والدہ نے بیٹیوں کے حوالے سے جو منفی گفتگو فرمائی اس سے لوگوں کو پہنچنے والی ذہنی تکلیف کا مداوا کیسے ہوگا۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل زین خان کی والدہ اور ماضی کی مقبول اداکارہ صاحبہ نے ندا یاسر کے رمضان شو میں کہا تھا کہ وہ چاہتی تھی کہ ان کے گھر بیٹی نہ ہو بلکہ صرف بیٹے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بیٹی کی ماں نہ بننے پر شکرانے کے نفل بھی ادا کیے تھے۔ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے آج کے دورمیں انہیں بیٹیاں نہیں دیں۔
اداکارہ نے وضاحت کی تھی کہ وہ بیٹوں کی اس لیے خواہش مند تھیں کہ بیٹیوں پر دباؤ بہت ہوتا ہے، اور وہ کبھی اپنی مرضی نہیں کر سکتیں، صاحبہ نے کہا تھا کہ بیٹیوں پر پہلے والدین اور پھر شوہر کا دباؤ ہوتا ہے، اور وہ اپنی مرضی کے زندگی نہیں گزار سکتیں۔
صاحبہ کے بیان کے بعد ان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت تنقید کی گئی تھی اور لوگوں نے انہیں احساس دلایا تھا کہ بیٹیاں تو نصیب والوں کو ملتی ہیں اور وہ خدا کی رحمت ہوتی ہیں، لوگوں نے صاحبہ کے بیان کے بعد ان کے لیے سخت زبان کا استعمال بھی کیا تھا جس پر اب ان کے نوجوان بیٹے زین خان نے خاموشی توڑتے ہوئے والدہ کا ساتھ دیا ہے اور لوگوں کو بتایا ہے کہ ان کا ایک نامناسب جملہ دوسروں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ زین خان نے اپنی انسٹا گرام سٹوری میں لکھا کہ ان کی والدہ نے اپنی خواہش کی بات کی تھی، جس پر لوگوں نے بات کا پتنگڑ بناتے ہوئے ان کے لیے سخت زبان استعمال کی۔ زین نے لکھا کہ وہ حیران رہ گئے کہ جس خاتون نے شوبز کو 20 سال دیئے اور کام کے دوران عزت کو ترجیح دی، ان کی ایک بات پر لوگوں نے ان کے خلاف اتنی سخت زبان استعمال کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ممکن ہے کہ ان کی والدہ نے غلط الفاظ کا انتخاب کیا ہو لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کی بات کو غلط انداز میں لے کر ان پر اتنی سخت تنقید کی جائے۔
صاحبہ کے بیٹے نے لکھا کہ لوگوں کے منفی کمنٹس نے نہ صرف ان کی والدہ بلکہ ان کے تمام اہل خانہ کو متاثر کیا۔ انکا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ ان کا ایک منفی جملہ بھی دوسروں کی ذہنی صحت کو تباہ کر سکتا ہے۔
تاہم صاحبہ کے بیٹے کو جواب دیتے ہوئے کئی سوشل میڈیا صارفین نے لکھا ہے کہ ان کی والدہ نے اپنی منفی گفتگو سے جن لاکھوں بیٹیوں کے والدین کا دل دکھایا ہے اس کا مداوا کیسے ہو گا۔

Related Articles

Back to top button