برٹنی سپیئرز نے 13 سال والد کے کنٹرول میں کیسے گزارے؟


والد کے قانونی کنٹرول سے آزادی حاصل کرنے کے معاملے پر دنیا بھر کے میڈیا کی خبروں کی زینت بننے والی ہالی ووڈ گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے ایک مرتبہ پھر اپنی تنہائی اور محدود زندگی کو مداحوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ ہالی ووڈ سٹار نے اپنے والد کے قانونی کنٹرول میں گزارے گئے 13 سالوں کے متعلق آڈیو پیغام جاری کیا، برٹنی سپیئرز نے یہ آڈیو پیغام کسی تبصرے کے بغیر ٹویٹ کیا تھا لیکن اس کے بعد لنک کو حذف کر دیا گیا تاہم ان کی 22 منٹ کی آڈیو آن لائن دستیاب ہے۔

ہالی ووڈ سٹار نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں آج صبح جاگی اور مجھے احساس ہوا کہ میرے ذہن میں بہت کچھ چل رہا ہے جو میں نے کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔40 سالہ گلوکارہ نے بتایا کہ والد کے قانونی کنٹرول کے دوران انہیں کام کرنے اور دورے کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا، دوستوں سے ملنے جلنے اور گاڑی چلانے سے بھی روکا جاتا تھا۔

برٹنی نے بتایا کہ ان کا فون بھی ٹیپ کیا جاتا تھا، اور وہ مدد مانگنے میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں، والد نے مجھے ایسا محسوس کرایا جیسے میری کوئی حیثیت نہیں، یہ سب کچھ میری حوصلہ شکنی کر رہا تھا، آپکو یہ بھی سمجھنا ہوگا کہ میں 30 سال کی تھی جو اپنے والد کے کنٹرول میں رہ رہی تھی اور جب یہ سب چل رہا تھا میری والدہ، میرے بھائی، میرے دوست سب یہ دیکھ رہے تھے۔ گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے گذشتہ روز برطانیہ کے مقبول گلوکار سر ایلٹن جان کے ساتھ مل کر 2016 کے بعد سے اب تک کا اپنا پہلا گانا ریلیز کیا، والد کے قانونی کنٹرول سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے بعد یہ ان کا پہلا گانا ہے۔

گذشتہ برس نومبر میں لاس اینجلس کی ایک عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں برٹنی پر عائد کنزرویٹرشپ کو ختم کر دیا تھا، اس وقت برٹنی کی عمر 39 برس تھی۔ برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز نے 2008 میں ایک عدالتی حکم نامے کے تحت اپنی بیٹی کی زندگی کے معاملات کا کنٹرول سنبھالا تھا جس کی وجہ سے وہ کوئی بھی فیصلہ خود نہیں کر سکتی تھیں۔ واضح رہے کہ برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز نے 2008 میں ایک عدالتی حکم نامے کے تحت اپنی بیٹی کی زندگی کے معاملات کا کنٹرول سنبھالا تھا اور اس کنٹرول کے تحت وہ بچے پیدا کرنے کے فیصلے سے لے کر کچن کی الماری کا رنگ تبدیل کرنے کا فیصلہ تک خود نہیں کر سکتی تھیں۔ جس وقت یہ حکم نامہ جاری کیا گیا تھا برٹنی سپیئرز اپنی ذہنی صحت کے بارے میں خدشات کی وجہ سے ہسپتال میں داخل تھیں تاہم اس تمام عرصے میں برٹنی کو کام کی کمی نہیں رہی، ہالی ووڈ سٹار نے تین البم ریلیز کیے، ٹی وی پر متعدد شوز میں نظر آئیں، جن میں امریکی ایکس فیکٹر کی جج کا رول بھی شامل تھا، اس فیصلے کے آنے کے بعد سے اب تک ان کے مداح بار بار ان کی موسیقی کی دنیا میں واپسی کا مطالبہ کرتے رہے لیکن وہ یہ قدم نہیں اٹھا رہی تھیں۔

Related Articles

Back to top button