دپیکا پڈوکون زندگی سے مایوس کیوں ہو گئیں؟


بھارتی فلم اندسٹری کی ڈمپل گرل دپیکا پڈوکون نے انکشاف کیا ہے کہ اپنے فلمی کیرئیر کے دوران انہوں نے ڈیپریشن کا شکار ہو کر ایک مرتبہ خودکشی کرنے کا بھی سوچا تھا۔ دپیکا پڈوکون نے 2007 میں فلم ’اوم شانتی اوم‘ سے ہندی سینما میں قدم رکھا تھا، اور اپنی پہلی ہندی فلم سے بالی ووڈ میں جگہ بنا لی تھی۔ اسکے بعد وہ 2008 میں چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور کے ساتھ ’بچنا اے حسینو‘ میں دکھائی دیں اور پھر ایک کے بعد ایک کامیاب فلموں کی وجہ سے جلد ہی مصروف ترین اداکارہ بن گئیں۔

تاہم اداکارہ نے بتایا کہ وہ 2014 میں شدید ترین ڈپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور خودکشی کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا تھا۔ اسی لیے انہوں نے ذہنی مسائل سے دوچار افراد کی مدد کے لیے فلاحی تنظیم ’ لائیو، لاف لو فاؤنڈیشن‘ کا آغاز بھی کیا تھا۔ دپیکا پڈوکون گزشتہ 7 سال میں کئی بار ڈپریشن کے معاملے پر کھل کر بات کر چکی ہیں اور کئی بار آبدیدہ بھی ہوچکی ہیں، اب ایک بار پھر ذہنی صحت جیسے اہم ترین مسئلے پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا ہے کہ جب وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں تب وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہتی تھیں۔ دپیکا نے کہا کہ تب تک وہ ایک مقبول اداکارہ بن چکی تھیں، ان کی فلمیں کامیاب جا رہی تھیں، ان کے پاس ہر چیز موجود تھی مگر اس کےباوجود وہ نہ جانے کیوں ڈپریشن کا شکار ہوگئیں۔ ان کے مطابق تب وہ دوسروں کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار نہیں کر پاتی تھیں، والدین کی جانب سے پوچھے جانے پر وہ انہیں بھی کچھ بتا نہ پاتی تھیں مگر والدہ نے انہیں سمجھ لیا تھا کہ وہ ذہنی تشنگی کا شکار ہیں۔

دپیکا پڈوکون کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے وقت والدین ہی ان کا سہارا بنے، انکے والدین اپنے آبائی شہر بنگلورو سے ان سے ملاقات کرنے آئے دن ممبئی آتے۔ انکی والدہ ان سے پوچھتی رہتیں کہ کیا ان کا کسی لڑکے کے ساتھ تعلق ہے، جس وجہ سے وہ پریشان ہیں؟ ڈمپل گرل نے بتایا کہ انکی والدہ ان سے فلموں کے سیٹ بارے بھی پوچھتیں اور جاننے کی کوشش کرتیں کہ ان کے ساتھ کیا مسئلہ ہے مگر والدہ کو کچھ نہیں بتایا، ان کے مطابق جب والدین ان سے ملاقات کرکے واپس چلے جاتے تو وہ پھر سے رو پڑتیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت ان کی حالت ایسی ہو چکی تھی کہ وہ نیند کو ہی نجات سمجھ بیٹھی تھیں اور چاہتی تھیں کہ وہ کبھی نیند سے نہ اٹھیں۔ ایک طرح سے وہ ہمیشہ کی نیند سو جانا چاہتی تھیں، وہ زندگی کو ختم کرنا چاہتی تھیں مگر پھر اپنے والدین کی مدد سے وہ نارمل دنیا میں واپس لوٹ آئیں۔

Related Articles

Back to top button