صاحبہ کو بیٹیوں کے خلاف بات کرنے پر تنقید کا سامنا


اپنے گھر بیٹی پیدا نہ ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرنے والی اداکارہ صاحبہ عوامی تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ صاحبہ کا بیان بچیوں سے اظہار نفرت ہے کیوں کہ انہوں نے بیٹوں کی ماں ہونے پر فخر کا اظہار کیا تھا۔ سوشل میڈیا صارفین نے صاحبہ کو یاد دلایا ہے کہ وہ خود بھی کسی کی بیٹی ہیں لہٰذا انہیں بیٹیوں کے خلاف بات کرنا بالکل زیب نہیں دیتا۔ خیال رہے کہ صاحبہ نے چند دن قبل اپنے شوہر افضل خان المعروف ریمبو اور دونوں بیٹوں احسن اور افضل کے ہمراہ ندا یاسر کے شو میں شرکت کی تھی، جہاں اداکارہ نے خاندانی زندگی سمیت کیریئر کے حوالے سے بھی باتیں کی تھیں۔ پروگرام میں پہلی بار دونوں کے بیٹوں نے بھی عوامی سطح پر آ کر باتیں کیں اور بتایا کہ ابھی انکا شوبز میں آنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
پروگرام میں میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صاحبہ نے بتایا کہ انہیں شوق تھا کہ ان کے بیٹے ہی ہوں۔ اداکارہ نے اس بات پر خدا کا شکر بھی ادا کیا کہ اُس زمانے میں خدا نے انہیں بیٹیاں نہیں دیں۔ صاحبہ نے وضاحت کی تھی کہ بیٹیوں پر دباؤ بہت ہوتا ہے، وہ زندگی میں کبھی اپنی مرضی کر ہی نہیں سکتیں، بیٹیوں پر پہلے والدین اور پھر شوہر کا دباؤ ہوتا ہے، وہ اپنی مرضی کے مطابق کچھ نہیں کر سکتیں۔
اہلیہ کی اس بات پر ریمبو نے مداخلت کی اور اسے مزاحیہ انداز میں پوچھا کہ کیا وہ گھر میں اپنی مرضی نہیں چلا سکتیں؟ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ آپ پر میرا کونسا دباؤ ہے؟ اس پر صاحبہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ان کے کہنے کا مطلب ہے کہ دوسری لڑکیاں اپنی مرضی نہیں چلا سکتیں، اسی دوران صاحبہ نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ کاش وہ لڑکا ہوتیں تو ساری زندگی اپنی مرضی چلاتیں۔
صاحبہ کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو متعدد شوبز شخصیات سمیت عام افراد نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی سوچ کو غلط قرار دیتے ہوئے ان کے لیے سخت زبان استعمال کی، صاحبہ کی بات پر اداکارہ کرن تعبیر اور اداکار معمر رانا سمیت دیگر شخصیات نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ان سے اختلاف کیا اور کہا کہ نصیب پر کسی کا زور نہیں ہوتا، نصیب لڑکیوں کی طرح لڑکوں کے بھی خراب ہو سکتے ہیں۔ بعض لوگوں نے صاحبہ سے سوال کیا کہ اگر وہ لڑکیوں کے حوالے سے ایسا ہی سوچتی ہیں تو پھر وہ اپنے بیٹوں کےگھر کیسے بسائیں گی؟ کچھ لوگوں نے صاحبہ کو یاد دلایا کہ بیٹیاں والدین کی اصل ہمدرد ہوتی ہیں جبکہ نصیبوں والوں کو ہی بیٹیوں کا پیار ملتا ہے۔

Related Articles

Back to top button