عاطف اسلم کا ڈرامہ ’’سنگ ماہ‘‘ ریکارڈ مقبولیت کے بعد ختم


پاکستانی میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار عاطف اسلم کا ڈیبیو ڈرامہ سیریل’’سنگ ماہ‘‘ مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کرنے کے بعد اختتام کو پہنچ گیا، 3 جولائی کو ڈرامہ سیریل کی آخری قسط پیش کی گئی جس میں ’’ہلمند‘‘ نامی کردار ادا کرنے والے عاطف اسلم کی ممکنہ موت کی خبریں جھوٹی نکلیں۔
سنگ ماہ کی آخری قسط میں ہلمند یعنی عاطف اسلم کے کردار کو اپنے سوتیلے والد حاجی مرجان کی جگہ لیتے دکھایا گیا ہے۔ اس ڈرامے کی آخری قسط کو یو ٹیوب پر 38 لاکھ سے زائد صارفین دیکھ چکے ہیں۔ ’’سنگِ ماہ‘‘ کی کہانی ہلمند نامی ایسے نوجوان کے گرد گھومتی ہے جو اپنے علاقائی، سماجی اور گھریلو رسم و رواج کے خلاف نہ صرف بغاوت کرتا ہے بلکہ اپنے والد کی موت کا الزام اپنے سوتیلے باپ (نعمان اعجاز) پر عائد کرتا ہے، کہانی میں شہرزاد یعنی کبریٰ خان ایک صحافی ہیں جو پدر شاہی میں ڈوبے ہوئے گاؤں میں ’غگ‘ کی رسم کے بارے میں جاننے آتی ہیں۔ اس ڈرامے کی سب سے خاص بات سپر سٹار سنگر عاطف اسلم کی اداکاری ہے، عاطف اسلم کے علاوہ نعمان اعجاز، کبریٰ خان، ہانیہ عامر، ثانیہ سعید، سامعیہ ممتاز، حسن نعمان، زاویار خان اور عمیر خان نے بھی سنگ ماہ میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

اس ڈرامے کی آخری قسط کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی تبصرے دیکھنے میں آ رہے ہیں، بولو وجاہت نامی صارف نے لکھا کہ پاکستانی ڈرامہ کی تاریخ میں سنگ ماہ اب تک کا بہترین ڈرامہ ثابت ہوا ہے، روزہ عباس نامی صارف نے لکھا کہ عاطف اسلم کی جادوئی آواز نے ڈرامے کے سینز میں جان ڈال دی ہے۔نورین غفور نامی صارف نے لکھا کہ سنگ ماہ اب تک کا بہترین سکرین پلے ثابت ہوا ہے، عاطف اسلم کے ڈائیلاگ نے ڈرامے کو منفرد بنایا ہے، اقرا سومرو نے لکھا کہ پورا ڈرامہ شروع سے آخر تک خوبصورت ہے۔ احتشام شریف نے لکھا کہ ڈرامہ سیریل مصطفیٰ آفریدی کی جانب سے ماسٹر پیس ہے، ہلمند کے کردار نے ڈرامے کو منفرد بنا دیا، نور پٹیل نامی صارف نے لکھا کہ سنگ ماہ ڈرامہ میں سب کچھ تھا، بہترین اداکاری، جاندار ڈائیلاگ اور روح کو چھونے والی موسیقی۔

صدف حیدر نامی صارف نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایسا لگتا ہے ہدایتکار کہانی سے تھک گئے تھے اور ڈرامے کو جلد بازی میں ختم کردیا۔‘ ان کے نزدیک ڈرامے میں اصل محبت کی کہانی حاجی مرجان یعنی نعمان اعجاز اور زر سانگہ یعنی سامعہ ممتاز کی تھی۔ انہوں نے لکھا ’میری خواہش تھی کہ لکھاری ڈرامے کا فوکس ان دو کرداروں پر رکھتے۔‘ لیکن سوشل میڈیا پر کچھ صارفین ایسے بھی تھے جنہیں ڈرامے کا اختتام سمجھ ہی نہیں آیا اور وہ پوچھتے دکھائی دیے کہ کیا کوئی سنگ ماہ کے اختتام کی وضاحت کرسکتا ہے؟ فاطمہ نامی صارف نے لکھا میں سنگ ماہ کے ایسے اختتام کی امید نہیں کررہی تھی، اس نے میرا دل توڑ دیا، ڈرامے کے کرداروں کی بات کی جائے تو سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد عاطف اسلم، نعمان اعجاز اور سامعہ ممتاز کی اداکاری سے خاصے متاثر نظر آئی۔

ایک صارف نے لکھا کہ پورا ڈرامہ ہی ایک ماسٹر پیس تھا۔ میں ہلمند اور حاجی مرجان کو مس کروں گا، ایک اور صارف نے لکھا کہ ’مین نے سنگ ماہ کی آخری قسط دیکھی لیکن یقین کریں کہ اس ڈرامے کا اختتام خوشی کن بھی ہو سکتا تھا، مسٹر اینڈ مسز حاجی کو کیوں مرنا پڑا، یہ ناقابل قبول ہے۔ درانی نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’سنگ ماہ کا اختتام دیکھنے کے بعد مجھے پتہ چلا ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری ہماری فلم انڈسٹری سے بہت آگے ہے، سنگ ماہ نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے پاس اداکاروں، لکھاریوں اور ڈرامہ سازوں کی شکل میں بہت سارا ٹیلنٹ موجود ہے۔

Related Articles

Back to top button