فلم نگری کے دل پھینک ہیرو نمبر 1، جاوید شیخ کی کہانی

جوان رہنے کے ویسے تو کئی گُر ہیں جیسے متوازن کھانا، ایکسرسائز، سٹریس سے بچنا اور خوش رہنا۔۔لیکن فلم نگری کے خوش شکل اور ہینڈسم اداکار جاوید شیخ کی جوانی کا راز وہ حسین چہرے ہیں جن کے ساتھ آئے دن ان کے سکینڈلز بنتے رہتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جاوید شیخ نے نہ تو کبھی پلاسٹک سرجری کروائی ہے اور نہ بوٹوکس کے جھنجھٹ میں پڑے ہیں۔ وہ اپنے شوبز کیرئیر کے کسی سکینڈل کی تردید نہیں کرتے۔ انکا کہنا ہے کہ رومانس کرنا بری بات نہیں بلکہ انھیں تو اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہیئے کہ نہ تو اننوں نے کبھی کسی کو لائن ماری ہے اور نہ ہی کسی سے تعلق بنانے میں پہل کی ہے۔ اس لئے ان کے سارے شوبز کیرئر کے دوران کسی خاتون نے کبھی یہ الزام عائد نہیں کیا کہ جاوید شیخ نے اسے ہراساں کیا یا دوستی کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی جانب دوستی کا ہاتھ ہمیشہ عورتیں بڑھاتی ہیں اور انھوں نے کبھی کسی کو آفر نہیں کی۔
لیکن کہنے والے کہتے ہیں کہ شیخ صاحب چونکہ دل ہتھیلی پر لئے پھرتے ہیں اس لئے جیسے ہی کوئی حسینہ ان کی طرف بڑھتی ہے یہ فوراً ہی دل دے بیٹھتے ہیں۔ شبنم، بابرا شریف، زینت منگھی، سلمیٰ آغا، نیلی، ثنا۔۔ایک لمبی فہرست ہے لیکن بقول جاوید شیخ انہوں نے شادیاں دو ہی کی ہیں۔ ان کی پہلی شادی ٹی وی اداکارہ زینت منگھی سے ہوئی جو ان کے دو بچوں اداکار شہزاد شیخ اور اداکارہ مومل شیخ کی ماں ہیں جبکہ دوسری شادی گلوکارہ اور اداکارہ سلمیٰ آغا سے ہوئی جو کچھ ہی عرصہ بعد ختم ہو گئی۔

وہ اکثر کہتے ہیں کہ شبنم، بابرا شریف اور نیلی ایسی اداکارائیں تھیں کہ ہر کوئی انھیں پسند کرتا تھا۔ نیلی کی نیلی آنکھیں تو دل موہ لیتی تھیں۔ جاوید کے دل سے نیلی آج بھی نہیں نکلیں، یہ ان کی زندگی میں تب آئیں جب سلمیٰ آغا سے ان کی شادی ٹوٹ گئی اور موصوف اکیلے ہو گے۔ انہی دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ان سے نیلی ٹکرا گئیں، جنھوں نے انھیں سنبھال لیا۔ جاوید کو تب کسی ایسے ہی سہارے کی تلاش تھی۔ نیلی نے انھیں بہت وقت دیا، انھیں ڈپریشن سے نکالنے والی بھی نیلی ہی تھیں۔ جاوید کے سکینڈلز کا ذکر ہو اور ماہرہ خان کا تذکرہ نہ ہو یہ کیسے ممکن ہے۔ یہ تب کی بات ہے جب ایک شو کے دوران جاوید کو جانے کیا سوجھی کہ ماہرہ کو چومنے کی کوسش کی لیکن ماہرہ یکدم پیچھے ہٹ گیئں۔ اس بات کا سوشل میڈیا پر کافی چرچا ہوا جس پر جاوید نے وضاحت دی کہ ماہرہ سے انکی دوستی ہے اور وہ نہ صرف انھیں چاہتی ہیں بلکہ ان سے گلے بھی ملتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ماہرہ کو چومنے کی کوشش نہیں کی کیونکہ یہ سٹیج پر کرنے والا کام نہیں ہے۔

جاوید شیخ کو ماہرہ خان کے علاوہ دیگر اداکاروں میں ہمایوں سعید پسند ہیں۔ بہروز سبزواری جاوید کے بہنوئی ہونے کے باوجود انہیں اپنا بہترین دوست، رازدار اور اداکار مانتے ہیں۔ فلم نگری کے اس دل پھینک ہیرو کی زندگی کی کہانی پر نظر دوڑائیں تو انھوں نے ایکٹنگ کے جنون میں تعلیم ادھوری چھوڑ کر 100 روپے چوری کئے اور لاہور کے لئے نکل کھڑے ہوئے۔ کسی نے ان کے والد کو بتا دیا، وہ ریلوے سٹیشن پہنچ گئے اور اس طرح ان کے خواب ادھورے رہ گئے۔ لیکن پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ایکٹنگ میں یہی جاوید شیخ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے باپ بن گئے۔ ریلوے سٹیشن سے پکڑے جانے کے بعد وہ گھر لوٹے تو پہلے اپنی ادھوری تعلیم مکمل کی، اس دوران کسی نے انہیں پی ٹی وی میں امیر امام سے ملوا دیا۔۔ وہ ایک ڈرامہ سیریز ”انسان اور آدمی“ بنا رہے تھے جس میں طلعت حسین ہیرو تھے۔ امیر امام نے انھیں 30 سیکنڈ کا ایک رول دیا جہاں سے ان کی زندگی بن گئی۔

پاکستان ٹیلی ویژن کے ڈرامے ”ان کہی“ کا شمار جاوید کے بلاک بسٹر ڈراموں میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ شمع، پرچھائیں، متاعِ جاں، ڈولی کی آئے گی بارات، زندگی گلزار ہے، میرے خدا، گزارش، دوبارہ اور دلِ مومن ان کی پہچان بنے جبکہ فلم کبھی الوداع نہ کہنا کو ان کے کیریئر کا سنگ میل کہا جاتا ہے۔ ان کی دیگر ہٹ فلموں میں مہندی، جیوا، بھابی دیاں چوڑیاں، مشکل، چیف صاحب، یہ دل آپ کا ہوا، نا معلوم افراد، طیفا ان ٹربل، رانگ نمبر، جوانی پھر نہیں آنی اور بھارتی فلمیں نمستے لندن اور اوم شانتی اوم شامل ہیں۔ جاوید نے کئی فلمیں ڈائریکٹ اور پروڈیوس بھی کی ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ کہ انھوں نے پیسہ بھی کمایا اور شہرت بھی لیکن کبھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے پشیمانی ہو۔ وہ پانچ وقت کی نماز اور تہجد بھی پڑھتے ہیں شاید اسی لئے بات اب تک بنی ہوئی ہے۔ جاوید کو ”ٹائم لیس“ اداکار بھی کہا جاتا ہے، اگرچہ اب وہ نانا اور دادا بھی بن چکے ہیں لیکن انھیں تب بہت غصہ آتا ہے جب اچھے خاصے بوڑھے لوگ ابہیں کہتے ہیں کہ وہ انھیں بچپن سے دیکھ رہے ہیں۔ تاہم وہ عمر کے اس دور کو بھی انجوائے کرتے ہیں اور وقت کے ساتھ چلتے ہیں۔ 68 سالہ جاوید کے خیال میں ایکٹر کو ہر زمانے میں فٹ ہونا چاہیئے۔ جاوید نے اپنے کیریئر میں ہر قسم کے کردار ادا کئے ہیں، یہ کسی کردار کو نبھانے میں عار محسوس نہیں کرتے۔

ویسے تو کئی سینئر اداکار ان کی انسپریشن ہیں مگر دلیپ کمار کو یہ الگ ہی درجے پر رکھتے ہیں۔ دلیپ کمار سے ان کی کئی ملاقاتیں ہوئیں، ایک ملاقات کا احوال کچھ اس طرح ہے کہ 1988 میں یہ سلمیٰ آغا کے ساتھ لندن میں فلم ”ہم اور تم“ کی شوٹنگ کر رہے تھے کہ سلمیٰ آغا کی والدہ نے ایک ڈنر پر بلایا جو دلیپ کمار کے اعزاز میں تھا۔ دلیپ کمار انھیں دیکھ کر کھڑے ہو گئے اور کہا کہ میں اس کو جانتا ہوں۔ جاوید کی ٹانگیں کانپنے لگیں، دلیپ کمار نے بتایا کہ انھوں نے ان کے ڈرامے ”ان کہی“ کی 13 قسطیں ایک ہی رات میں دیکھی تھیں۔۔اسی لئے انھوں نے ٹی وی کبھی نہیں چھوڑا۔جہاں تک پہننے اوڑھنے کی بات ہے تو جیسا دیس ویسا بھیس، لیکن جاوید شیخ کو دیسی کپڑے پہننا زیادہ پسند ہے۔ اسکے علاوہ جاوید کھانا پکانے کے بھی شوقین ہیں۔ ویسٹرن، جیپنیز، چائنیز، اٹالین، تھائی، آپ ان سے کسی بھی کھانے کی فرمائش کر سکتے ہیں!

Related Articles

Back to top button