ہالی ووڈ سٹار جانی ڈیپ پر اہلیہ کے الزامات غلط ثابت


معروف ہالی ووڈ اداکار جونی ڈیپ نے بالآخر اپنی اہلیہ کے خلاف عدالتی جنگ جیت لی ہے۔ ایک امریکی عدالت نے جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے جسمانی تشدد کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ جیوری نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایمبر ہرڈ اداکار جانی ڈیپ کو ایک کروڑ تین لاکھ پچاس ہزار ڈالر بطور ہرجانہ ادا کریں گی کیونکہ انہوں نے اپنے سابقہ شوہر پر تشدد کے جھوٹے الزامات عائد کیے، لیکن دوسری جانب اسی جیوری نے اداکارہ ایمبر ہرڈ کے حق میں بھی فیصلہ سنایا جنہوں نے ڈیپ کے وکیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی ہتک عزت کی وجہ بنے۔

ایمبر کے بقول جانی ڈیپ کے وکیل نے ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ایک ’فراڈ‘ قرار دیا تھا، چنانچہ امریکی جیوری نے جونی ڈیپ کو اپنی سابقہ اہلیہ کو 20 لاکھ ڈالرز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اداکار جونی ڈیپ نے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جیوری نے مجھے میری زندگی واپس لوٹا دی، لیکن دوسری جانب اداکارہ ایمبر ہرڈ جیوری کے فیصلے سے غیرمطمئن تھیں، انہوں نے کہا کہ آج میں جو مایوسی محسوس کر رہی ہوں وہ ناقابل بیان ہے، میں دلبرداشتہ ہوں کہ اتنے ثبوت بھی میرے سابق شوہر کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ کیخلاف 2018 میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں دعویٰ کیا تھا کہ ایمبرڈ ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں خود کو ’گھریلو تشدد برداشت کرنے والی شخصیت‘ کے طور پر پیش کیا تھا، ڈیپ کے وکلا کا موقف تھا کہ اس مضمون سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے حالانکہ اس آرٹیکل میں ڈیپ کا نام نہیں لکھا گیا تھا۔

جونی ڈیپ نے فیئر فیکس کاؤنٹی سرکٹ کورٹ میں ہرڈ کے خلاف دسمبر 2018 میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کیس کے مطابق جونی کی بیوی کی جانب سے واشنگٹن پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ وہ خود
"گھریلو بدسلوکی برداشت کرنے والی عوامی شخصیت ہیں، ایمبر ہرڈ نے جونی ڈیپ پر جنسی تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ لیکن جونی ڈیپ نے ان الزامات کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایمبر ہرڈ کو کبھی بھی جسمانی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا تھا بلکہ سچ تو یہ ہے کہ وہ ان کیساتھ بدسلوکی کرتی تھیں۔

اس کیس میں جونی ڈیپ کو نہ صرف یہ ثابت کرنا تھا کہ انہوں نے کبھی ایمبر ہرڈ پر حملہ نہیں کیا، بلکہ یہ بھی ثابت کرنا تھا کہ ایمبر کے مضمون سے ان کی ہتک عزت ہوئی۔ جونی ڈیپ نے جیوری کے روبرو کہا تھا کہ مقدمے کی سماعت نے انہیں اپنی صفائی کا ایک ایسا موقع فراہم کیا جس کی انہیں یو کے ٹرائل نے کبھی اجازت نہیں دی تھی۔ ہالی ووڈ سٹار نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کیا ہوتا ہے، میں یہاں پہنچ گیا ہوں اور میں نے سچ کہا، میں نے ان تمام چیزوں پر بات کی جسے کہتے ہوئے میں چھ سال سے ہچکچا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر تشدد کا الزام لگانے والی میری سابقہ بیوی دراصل خود مجھ پر تشدد کرتی تھی۔

دوسری جانب ایمبر ہرڈ نے جیوری کے سامنے موقف اپنایا کہ جونی نے مجھے دھمکی دی تھی کہ وہ میری زندگی برباد کردے گا، میرا کیریئر برباد کردے گا۔ وہ مجھ سے میری زندگی چھین لے گا، اور اب کچھ ایسا ہی ہوتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں اداکاروں کی ملاقات 2011 میں فلم ’دی رم ڈائری‘ کے سیٹ پر ہوئی تھی جسکے بعد انکی شادی ہو گئی جو 2015 سے 2017 تک قائم رہی تھی۔

Related Articles

Back to top button