فہد کا جیتو پاکستان نیلام گھر کے بعد سب سے مقبول شو


ایک زمانے میں پی ٹی وی کے مقبول ترین ٹی وی شو ’’نیلام گھر‘‘ کے بعد اب اے آر وائی سے نشر ہونے والا ’’جیتو پاکستان‘‘ واحد ایسا شو ہے جو پچھلے 9 برس سے کامیابی کے ساتھ جاری ہے، شو کے میزبان فہد مصطفیٰ نے بتایا کہ ’’جیتو پاکستان‘‘ عوامی شو ہے جس کی مقبولیت کی وجہ عام لوگ ہیں۔ ایک انٹرویو میں فہد مصطفیٰ نے بتایا کہ انہیں ’جیتو پاکستان‘ شو کرتے ہوئے 9 سال گزر چکے ہیں اور اس دوران انہیں متعدد بار لگا کہ ان کا شو ناکام ہو کر بند ہو جائے گا۔
اداکار کے مطابق انہیں نہ صرف ہر سال یہ احساس ہوتا ہے کہ ان کا شو اگلے سال بند ہوجائے گا، بلکہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ان کا اپنا دل بھی شو کی میزبانی کرنے سے بھر گیا تھا۔
فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ 9 سال کے دوران کبھی وہ بہت زیادہ مایوس ہوئے، کبھی انہیں تھکاوٹ ہوئی، کبھی ان کا دل شو سے بھر گیا، کبھی شو کی میزبانی چھوڑ دینے کا بھی سوچا مگر اس کے باوجود ان کا شو ہر سال اور ہر روز مزید بہتر اور مضبوط بنتا جا رہا ہے۔ ایک سوال پر اداکار نے بتایا کہ وہ شو کے حوالے سے بہت زیادہ منصوبہ بندی نہیں کرتے، کیونکہ ان کا شو لائیو چل رہا ہوتا ہے اور براہ راست پروگرام کے لیے منصوبہ بندی کسی کام نہیں آتی، ان کا کہنا تھا کہ شو کی ریکارڈنگ کے دوران میزبان کو ہر لمحہ متحرک رہنا پڑتا ہے، انہیں تیزی سے اور حاضر دماغی سے معاملات چلانے پڑتے ہیں، انہوں نے خود بھی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ ان کے شو کو چلتے ہوئے ایک دہائی ہونے والی ہے۔
فہد مصطفیٰ ’’جیتو پاکستان‘‘ کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا تجربہ بھی قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگرچہ ان کے شو کی ٹکر کے کئی گیم شوز آئے مگر سب دو سے تین سال کے اندر بند ہوگئے اور ان کا شو ہر سال مزید مضبوط بن جاتا ہے، شو کی کامیابی کو عام لوگوں سے جوڑتے ہوئے بتایا کہ شو کو عام لوگ دیکھتے ہیں، وہی شرکت کرتے ہیں اور وہی ان کے شو کو کامیاب بناتے ہیں۔
فہد مصطفیٰ نے شو میں ’جیتو پاکستان لیگ‘ نامی سیگمنٹ شامل کرنے کے حوالے سے بتایا کہ سیگمنٹ کو 2020 میں پاکستان سپر لیگ یعنی پی ایس ایل کے کرونا کی وجہ سے ملتوی ہونے کے بعد پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا، جسے کافی پسند کیا گیا، سیگمنٹ کے تحت شوبز اور معروف شخصیات پر مبنی دو مختلف ٹیموں کے درمیان پروگرام میں کھانے پینے یا دوسرے کھیل کے مقابلے کروائے جاتے ہیں۔ اس میں شوبز شخصیات مقابلے میں حصہ نہیں لیتیں بلکہ وہ اپنی ٹیم منتخب کر کے انہیں کھیلنے کی دعوت دیتی ہیں۔ یہ شخصیات اپنی ٹیم کی اچھا کھیلنے کے لیے ہمت بڑھاتی ہیں اور پھر جیتنے والی ٹیم کو انعامات دیئے جاتے ہیں، ’’جیتو پاکستان‘‘ میں یومیہ لاکھوں روپے اور ماہانہ کروڑوں روپے کے انعامات تقسیم کیے جاتے ہیں، جس وجہ سے شو عام افراد میں بھی مقبول ہے۔

Related Articles

Back to top button