علی گل پیر کو اگلے جہاں میں انٹرنیٹ کنکشن کیسے مل گیا؟

آج کل سوشل میڈیا پر موت کی جھوٹی خبروں کا سلسلہ خوب گرم ہے، بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اداکار عثمان مختار کی موت کی جھوٹی اطلاع کے بعد معروف کامیڈین علی گل پیر کو بھی سوشل میڈیا پر مردہ قرار دے دیا گیا، بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ کامیڈٰن کی ٹانگوں کی تصویر اور ساتھ ایمبولینس کی تصویر جوڑتے ہوئے لواحقین کو غمزدہ بھی قرار دے دیا گیا۔

لیکن کامیڈین علی گل پیر نے اپنی موت کی خبر پر اظہار برہمی کی بجائے پوسٹ کا مذاق اُڑاتے ہوئے ری ٹوئیٹ کیا کہ میں قبر سے ٹوئیٹ کر رہا ہوں، علی گل پیر کے انتقال کی خبر کا سکرین شاٹ بھی خوب وائرل ہے۔
ٹوئیٹر پر شیئر کی جانے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ علی گل پیر کی تصویر کے ساتھ ایمبولینس کی تصویر ایڈٹ کی گئی.

اس کے علاوہ کیپشن میں بتایا گیا کہ علی کے حوالے سے افسوسناک خبر آگئی، ساتھ ہی یہ بھی لکھا گیا کہ گھر میں ماتم، چاہنے والے غمزدہ ہیں۔ خبر کو شیئر کرتے ہوئے کامیڈین نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جی ہاں! میں وفات پا چکا ہوں اور یہ ٹوئٹ اپنی قبر سے کر رہا ہوں، علی گُل پیر کی ٹوئٹ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس پر صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں جبکہ چند افراد نے یوٹیوب پر ایسی خبریں پھیلانے والوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

بھارتی صارفین نے پاکستانی ڈرامے کا کیپٹن اصلی سمجھ لیا

سیاسی نجومی نامی ٹوئیٹر صارف نے علی گل پیر کی وضاحتی پوسٹ پر کمنٹ کیا کہ بابا مرگئے تو اب تو ٹوئیٹر چھوڑ دو، جبکہ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ وائو! کیا اگلے جہاں میں بھی انٹرنیٹ دستیاب ہے۔ ٹوئیپائی نامی صارف نے علی گل کی پوسٹ پر کمنٹ کیا کہ قبر میں بھی آرام نہیں آیا آپ کو، جس پر علی گل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ قبر میں بھی سکون نہیں ملا حال ہے خان صاحب نے یقین دہانی کروائی تھی کہ سکون قبر میں ملے گا۔

ٹوئٹر پر جلیل حیدر نامی صارف نے علی گل پیر کی پوسٹ پر کمنٹ کیا کہ جانو میں بھی قبرستان میں ہوں، جبکہ سپیچ لیس نامی ٹوئیٹر صارف نے کمنٹ کیا کہ بھائی آپ کو وہاں پوڈ کاسٹ کی ضرورت تو نہیں، اگر اے سی چاہئے تو حکم کریں مگر یاد رکھیں کہ آپ نے کسی بھی صورت گھبرانا نہیں ہے جیسا کہ کپتان نے مشورہ دیا تھا۔
عبدالغفار نامی ٹوئیٹر صارف نے کمنٹ کیا کہ ہم نے تو سنا تھا کہ سکون صرف قبر میں ہے، جبکہ روگ فائیو نامی صارف نے کمنٹ کیا کہ علی بھائی آپ قبر میں کیسا محسوس کر رہے ہیں؟

Related Articles

Back to top button