اداکارہ آمنہ الیاس کسنگ سین کس کے ساتھ فلمانا چاہتی ہیں؟

صرف 17 سال کی عمر میں ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والی اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس پاکستان کی بجائے بھارتی فلموں میں بوس و کنار کے سین عکس بند کرانے کی خواہاں ہیں، جبکہ انہون نے جنس تبدیل کروا کر لڑکا بننے کی خواہش کا بھی اظہار کر دیا۔ 2013 میں ’’زندہ بھاگ‘‘ فلم سے اداکاری کا کیرئیر شروع کرنے والی ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ اگر انہیں موقع مل گیا تو وہ اپنی جنس تبدیل کرا دیں گی اور لڑکا بن جائیں گی، دراصل آمنہ الیاس کے خیال میں آج کل کے لڑکوں میں مردانگی کی صرف کمی ہی نہیں بلکہ بہت کمی ہے۔

اداکارہ کے مطابق انہیں ایسے مرد پیارے لگتے ہیں جو پُر کشش ہوں مگر کیا کریں کہ آج کل کے لڑکے بالکل ایسے ہو گئے ہیں جیسے لڑکیاں، بولڈ اداکاری، بوس و کنار کے سین عکسبند کرانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ اگر انہیں کسی پاکستانی فلم میں بوس و کنار کے سین کرنے پڑگئے تو وہ راضی نہیں ہونگی لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ ایسے سین شُوٹ ہی نہیں کرائیں گی۔

کوک اسٹوڈیو کے گانے ’پسوڑی‘ نے دھوم مچا دی

ٹاپ ماڈل کا کہنا تھا کہ اگر کسی ہالی وڈ فلم میں ہیرو پسندیدہ ہوا تو وہ اس کے ساتھ خوشی خوشی کسنگ سین شُوٹ کرا لیں گی، ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ بھارتی اداکار رنویر سنگھ پسندیدہ ہیرو ہیں جنہیں دیکھ کر ان کا دل دھک دھک کرنے لگتا ہے۔ آمنہ الیاس کے مطابق مردوں کا دماغ ان کے گھٹنوں میں نہیں بلکہ پیروں کے نیچے ہوتا ہے۔ اہک سوقل پر آمنہ نے بتایا کہ کوئی بھی پاکستانی ایکٹر ایسا نہیں جسے دیکھ کر انکے دل کی دھڑکن تیز ہو جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے اپنے گالوں سمیت کبھی بھی جسم کے کسی حصے کی پلاسٹک یا کاسمیٹک سرجری نہیں کرائی۔

آمنہ کا کہنا تھا کہ اگر وہ اداکارہ نہ ہوتیں تو ریسلر ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اسلیے بھی ہے کہ انہیں مارنے پیٹنے کا بہترین تجربہ ہے۔ اور تو اور ان کا یہ فن کسی سے ڈھکا چھپا بھی نہیں ہے، آمنہ الیاس نے یہ گِلہ بھی کیا کہ سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں غلط کمنٹس پاس کیے جاتے اور طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں، ان پر سب سے زیادہ تنقید ان کے لباس کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ ٹاپ ماڈل نے اس بات کی صریحاً نفی کی کہ دیکھنے والے تو صرف ان کے جسم اور فیشن کو دیکھتے ہیں اور ان کی اداکاری کو پسند نہیں کرتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button