کیا یکم نومبر سے پٹرول مزید 20روپے لٹر سستا ہونے والا ہے؟

عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت میں فی بیرل 5 ڈالر کمی کے بعد پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ یکم نومبر سے پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 20 روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے فی لٹر کمی متوقع ہے،لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کا تیل بھی سستا ہوگا۔اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی حتمی سمری 31 اکتوبر کو پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی جائے گی

خیال رہے کہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت کا تعین عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت اور ڈالر کی قدر کو مدنظر رکھتے ہوئے اوگرا کی سمری کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس قیمت پر ہر 15 دنوں پر ردوبدل کیا جاتا ہے۔حالیہ دنوں میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی ہے۔ اکتوبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل تک آ گئی تھی جو کہ دوبارہ 89 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے، تاہم ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے، ڈالر 275 روپے تک گرنے کے بعد اب 281 روپے کا ہو گیا ہے۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی اور پاکستان میں روپے کی قدر میں کچھ کمی کے بعد ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کی جائے گی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل ہوا بھی تو معمولی سا ہوگا، 15 سے 20 روپے کی کمی ممکن نہیں ہے۔ قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزارت خزانہ 31 اکتوبر کو کرے گی۔خیال رہے کہ پاکستان میں روپے کی قدر گزشتہ ماہ سے مستحکم ہو رہی تھی اور ڈالر سستا ہو رہا تھا۔ انٹر بینک میں ڈالر 307 روپے سے کم ہو کر 275 روپے کا ہو گیا تھا تاہم اب دوبارہ ڈالر کی قیمت 280 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔حکومت نے ڈالر کی قیمت میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی تھی تاہم اب چونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

حکومت نے 15 اکتوبر کو جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا تھا، اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 277 روپے تھی جو کہ اب 280 روپے ہو گئی ہے۔ اس طرح ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب 15 اکتوبر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جو 92 ڈالر تک گئی ہے تاہم اب 89 ڈالر تک آ گئی ہے۔آج 30 اکتوبر کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 15 اکتوبر والی قیمت سے ایک ڈالر فی بیرل کم ہے، ڈالر کی قدر میں تقریباً 4 روپے (1.4 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی سی کمی ہو گی۔

خیال رہے کہ نگراں حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسہ جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپی 83 پیسے کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کی کمی کی گئی تھی، اور 15 اکتوبر کو پٹرول کی قیمت میں 40 روپے کی مزید کمی کی گئی تھی۔پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کر رہی ہے، 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی جبکہ 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے تک کی کمی کی جائے گی، تاہم پیٹرول کی

کیا فوج سے معافی مانگے بغیر عمران کو معافی مل پائے گی؟

قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کے بعد وزارت خزانہ کرے گی۔

Related Articles

Back to top button