لون ایپز کیخلاف کارروائی، 9 مشتبہ افراد گرفتار

ایف آئی اے نے لون ایپس کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے راولپنڈی اور اسلام آباد سے 9 افراد کو گرفتار کر لیا، جبکہ دفاتر سے کمپیوٹر اور دیگر سامان بھی قبضے میں لے لیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 2 روز قبل راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک بے روزگار شہری نے قرض ایپلی کیشن کے ذریعے لیے گئے مبینہ 8 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر ’دھمکیاں‘ ملنے سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے مختلف کارروائیوں کے دوران آن لائن لون ایپلی کیشنز کے ذریعے بلیک میلنگ میں ملوث 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا، سائبر کرائم سرکل نے یہ کارروائیاں فنانشل سروسز کے ساتھ کیں۔

ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ 19 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، 9 گرفتار ملزمان کے علاوہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق انسپکٹر بدر منیر نے پلازے میں موجود کمپنی کے مختلف دفاتر سیل کر دیے، آن لائن کمپنی میں مختلف سیکشنز بنے ہوئے تھے، ہر سیکشن کو کالز کرنے کے حوالے سے الگ الگ ذمہ داری دی جاتی تھی جبکہ ان سیکشنز کو ڈی زیرو، ڈی ون، ڈی ٹو، ڈی ایس ون، ڈی ایس ٹو اور ڈی ایس تھری کے نام دیے گئے تھے، ملزمان متاثرہ شہریوں، دوستوں اور ان کے رشتہ داروں کو مختلف نوعیت کی کالز کرتے تھے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو کال کرنے کا ہدف دیا جاتا تھا، ہر ملزم کو روزانہ کی بنیاد پر 100 سے 150 کالز کرنے کا ہدف دیا جاتا تھا، مذکورہ لون ایپس کے ذریعے شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جاتی تھی، بعد ازاں ملزمان متاثرہ شہریوں کو ہراساں کرتے تھے۔چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں دستاویزات، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپس اور سمز برآمد کر لی گئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے نے آن لائن قرض ایپلیکیشن کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر ایک شہری کی طرف سے خودکشی کرنے کے معاملے پر مذکورہ ایپلی کیشن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران متعدد لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز قبضے میں لے لیے تھے۔

ترجمان نے کہا تھا کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے اسلام آباد کے علاقے جی-8 پر دو مختلف چھاپہ مار کارروائیاں کیں جہاں سے متعدد لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے اور کہا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں، قرض کے نام پر شہریوں

پاکستان میں زیرو ڈوزبچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے: ڈبلیو ایچ او

کو ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Related Articles

Back to top button