ایشیا کپ پاکستان سے آؤٹ،بھارت نے نئی چال چل دی

ایشیا کپ پاکستان سے آؤٹ،بھارت نے نئی چال چل دی۔بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) آئندہ ایشیا کپ کے لیے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کی حمایت نہیں کرے گا، حالانکہ بورڈ ممبران کے تین ارکان کے عہدیداروں کے درمیان ہونے والی میٹنگ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔

بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے کہا تھا کہ 2023ء کے ایشیا کپ کی میزبانی کے بارے میں حتمی فیصلہ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) فائنل کے موقع پر لیا جائے گا، جس میں ایشیائی کرکٹ کونسل کے اعلیٰ ترین شخصیات کی شرکت متوقع تھی۔اجلاس میں افغانستان اور سری لنکا کے بورڈز کے نمائندوں نے شرکت کی تاہم بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نظم الحسن بعض ذاتی وابستگیوں کی وجہ سے شریک نہ ہو سکے، یہ اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا۔

بھارتی بورڈ نے تمام کرکٹنگ ممالک کے سربراہان کو احمد آباد میں چنئی سپر کنگز اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان آئی پی ایل فائنل دیکھنے کے لیے مدعو کیا تھا۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ افغانستان اور سری لنکا نے ہندوستانی بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کے موقف کی حمایت کی ہے جہاں ٹورنامنٹ دو ممالک میں کھیلا جائے گا کیونکہ بھارت نے میچ کھیلنے کے لئے پاکستان جانے سے انکار کیا ہے اور محسوس کیا کہ ہائبرڈ ماڈل شیڈولنگ کھلاڑیوں پر اثر انداز ہوگی۔ براڈکاسٹر بھی ہائبرڈ ماڈل کے خواہشمند نہیں ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کوئی فیصلہ نہ ہونے کے باوجود بھارتی بورڈ دوبارہ غیر جانبدار مقام پر بحث کرے گا اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی مزید بات چیت کے لیے مدعو کیا جائے گا۔

اے سی سی کی سربراہی جے شاہ کر رہے ہیں اور معلوم ہوا ہے کہ عمان کرکٹ کے چیئرمین پنکج کھمجی، جو کہ اے سی سی کے نائب صدر بھی ہیں، کو اس گھمبیر مسئلے کو حل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

بھارتی بورڈ کو سری لنکا میں پی سی بی کے ٹورنامنٹ کے میزبان ہونے کے ساتھ کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ تاہم بی سی سی آئی کو لگتا ہے کہ یو اے ای میں کرکٹ کھیلنا، جو پی سی بی کا ترجیحی غیر جانبدار مقام ہے، انتہائی درجہ حرارت کی وجہ سے ستمبر کے مہینے میں ممکن نہیں ہوگا۔

Related Articles

Back to top button