پاکستان اور انگلینڈ کو ورلڈ کپ فائنل میں درپیش چیلنجز

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کو ایک دوسرے سے مقابلے کے علاوہ ایک تیسرا چیلنج بھی درپیش ہے جوکہ بارش کا ہے، سوال یہ ہے کہ اگر فائنل میچ کے دوران میں بارش ہو جاتی ہے تو کونسی ٹیم فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہو گی؟ پہلے بیٹنگ کرنے والی یا دوسری بیٹنگ کرنیوالی؟ اس کے علاوہ دونوں ٹیموں کے کپتانوں کو رن ریٹ اور ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے آپشن بھی زیر غور رکھنا ہوں گے۔

میلبرن میں کھیلے جانے والے اس میچ کی فاتح ٹیم ٹی20 کی تاریخ میں دوسری بار ورلڈ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لے گی، اب تک صرف ویسٹ انڈیز کو ہی دو مرتبہ ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔انگلینڈ کی ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ، سری لنکا اور افغانستان کے بعد انڈیا جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان نے جنوبی افریقہ، نیدرلینڈ، بنگلہ دیش اور پھر نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی۔

پاکستان ٹی20 ورلڈ کپ میں روایتی حریف انڈیا کے علاوہ زمبابوے سے شکست سے دوچار ہوا اور سیمی فائنل تک دیگر ٹیموں کی اپ سیٹ شکست پر انحصار کرتے ہوئے پہنچا، انگلینڈ ٹیم مخالفین پر جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہوئے فتوحات تو سمیٹتی رہی لیکن اس ٹورنامنٹ میں اسے آئرلینڈ جیسی کمزور ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹی20 ورلڈکپ کا فائنل دراصل انگلینڈ کے بلے بازوں اور پاکستانی گیند بازوں کے درمیان مقابلہ ہوگا، انگلینڈ ٹیم میں ٹی20 کرکٹ کے سپیشلسٹ بلے باز موجود ہیں جو بڑے ہدف کا تعاقب بھی آسان بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور مخالف ٹیم کو میچ کے آغاز سے ہی دباؤ میں ڈال دیتے ہیں۔
فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم حسب روایت پاکستان کو دباؤ میں ڈالنے کی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ پاکستان کے گیند بازوں کو ہر بیٹر کے خلاف مختلف حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔

پاکستان کو ابتدائی چھ اوورز میں انگلینڈ کے اوپننگ بلے بازوں کو پویلین بھیجنا ہوگا۔ انگلینڈ کے اوپننگ بلے باز جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز اس ورلڈکپ میں مجموعی طور پر 140 سے زائد کے سٹرائیک ریٹ سے بلے بازی کر رہے ہیں۔ دونوں ٹی20 ورلڈ کپ کی ریکارڈ شراکت داری بھی قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے دونوں بلے بازوں کو جلد سے جلد آؤٹ کرنے کی حکمت عملی بنانا ہوگی۔

اتوار کو میلبرن میں بارش کی پیشن گوئی کی گئی ہے جبکہ متبادل دن پیر کو بھی بارش کا امکان ہے۔ ایسی صورتحال میں دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو ڈک ورتھ لوئس سٹرن میتھڈ کا فائدہ رہا ہے جس سے ہدف کا تعاقب کرنے میں آسانی ہوگی۔دوسری طرف میلبرن میں ابر آلود موسم کے باعث پاکستان کے گیند باز کنڈیشنز کا بہتر استعمال کر کے انگلینڈ ٹیم کو کم سکور تک محدود کر سکتے ہیں۔

گرین شرٹس ماضی میں جو غلطیاں بڑے مقابلوں میں کرتی آ رہی ہے ان میں سے ایک ناقص فیلڈنگ رہی ہے، پاکستان کا مقابلہ جہاں انگلینڈ کے بلے بازوں اور تیز گیند بازوں سے ہوگا وہیں فیلڈنگ میں بھی وہ 10 سے 15 رنز بچانے اور رن آؤٹ کا موقع ضائع نہیں کرے گی، پاکستان ٹیم کو ناقص فیلڈنگ پر قابو پانا ہوگا کیونکہ فائنل میچ میں کیچ ڈراپ کرنے کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

پاکستان ٹیم ماضی میں بڑے میچز میں وکٹیں گرنے کی صورت میں دباؤ کا شکار رہی ہے اور بڑا ٹوٹل بنانے یا ہدف کا تعاقب کرنے کے دوران انتہائی دفاعی انداز کے ساتھ کھیلتی نظر آئی، پاکستان ٹیم کے بلے بازوں کو مثبت اور نیچرل انداز میں بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہوگی، کپتان بابراعظم اور محمد رضوان کی ناکامی کی صورت میں بھی جارحانہ انداز میں کھیلنا ہوگا کیونکہ ابتدائی وکٹیں گرنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم میچ اپنے ہاتھ سے جانے کا موقع فراہم نہیں کرے گی۔

Related Articles

Back to top button