جعلی آئی پی ایل، بھارتی ٹھگوں نے روسی جواریوں کو ماموں بنا دیا

گجرات کے ٹھگوں نے روسی جواریوں کو ماموں بنانے کے لیے جعلی آئی پی ایل کے میچز کا انعقاد کر دیا، مزدوروں کو جعلی کرکٹرز اور امپائرز بنا دیا، ان کے میچز کی کمنٹری بھی ممیکری ماہر سے کرائی گئی تاکہ روسی جواریوں کو اس کے جعلی ہونے کا انکشاف نہ ہو۔
گجرات پولیس نے نقلی آئی پی ایل کے معاملے میں چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر جعلی میچ کا انتظام کرنے اور سوشل میڈیا کی ٹیلی گرام ایپ پر روس کے تین شہروں سے جواریوں سے داؤ لگوانے کا الزام ہے۔ اس معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس اہلکار بھاویش راٹھور نے بتایا کہ ’ان میں ایک ملزم روس کے ایک شراب خانے میں کام کرتا تھا۔ وہ يہاں آنے کے بعد روس کے کچھ لوگوں سے رابطے میں تھا۔ اس نے انھیں کرکٹ بیٹنگ کی طرف راغب کیا۔‘
عمران کا احتساب سے بچنے کے لئے جنرل باجوہ پر دباؤ
ان کے مطابق مزید تفتیش سے پتا چلا ہے کہ اس نقلی آئی پی ایل کے فراڈ کے پیچھے اصل مشتبہ شخص ایک روسی شہری ہے جس کا نام ایفیموف بتایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ’آصف محمد اور اشوک چودھری روس میں ان کی مدد کر رہے تھے۔ آصف کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔‘ گجرات پولیس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹیلیگرام پر ملزموں کے پیغامات سے پتا چلتا ہے کہ ایفیموف اور ان کے انڈین معاونوں کے علاوہ دو روسی اور تین پاکستانی شہری بھی اس فراڈ میں شامل تھے۔
نقلی آئی پی ایل کرکٹ میچز گجرات میں ہی نہیں اتر پردیش، جالندھر اور پونے میں بھی کھیلے گئے تھے۔پولیس نے بتایا ہے کہ یہ میچ یوٹیوب چینل اور موبائل ایپ پر لائیو سٹریم کیے جاتے تھے۔ ایک ملزم شعیب داود نے پولیس کو بتایا کہ ’گجرات کے قصبے مولی پور میں آئی پی ایل کے جعلی میچ کے لیے چار، چار سو روپے میں 21 زرعی مزدوروں کو لایا گیا تھا۔
مشہور کرکٹ کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے سے ملتی جلتی آواز میں میمک کمنٹری بھی کرائی گئی۔ انٹرنیٹ سے تماشائیوں کی بھیڑ کی آواز ڈاؤن لوڈ کر کے میدان میں بھیڑ کا تاثر دینے کی کوشش کی جاتی تھی۔ پورا میچ پانچ اعلیٰ کوالٹی کے ایچ ڈی کیمروں کے ذریعے لائیو سٹریم کیا جاتا تھا۔‘
نقلی آئی پی ایل میچز اصل آئی پی ایل کے اختتام کے تین ہفتے بعد شروع کیے گئے تھے۔انڈین پریمئر لیگ یعنی آئی پی ایل کرکٹ کی دنیا میں سب سے زیادہ پیسے والا ٹورنامنٹ ہے۔ انڈین قانون کے تحت گھوڑوں کی ریس کے علاوہ کسی بھی کھیل میں جوئے بازی کی اجازت نہیں۔حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود انڈیا میں کرکٹ میچوں کے دوران اربوں روپے کی غیر قانونی جوئے بازی ہوتی ہے۔