جے یو آئی رہنما خالد سومرو کے قتل میں نامزد تمام ملزمان کو عمر قید و جرمانے کی سزا

سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی ف) کے رہنما خالد محمود سومرو کے قتل میں جرم ثابت ہونےپر نامزد تمام 6 ملزمان کو 2 مرتبہ عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت سکھر کے جج عبد الرحمٰن قاضی نے رہنما جے یو آئی ف ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کا مختصر فیصلہ سنایا، عدالت نےتمام 6 ملزمان کو جرم ثابت ہونےپر عمر قید اور 10 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کی 450 سےزائد سماعتیں کیں،کیس میں مجموعی طور پر 17 گواہان پیش ہوئے اور انسداد دہشت گردی سکھر کی خصوصی عدالت نے کیس کافیصلہ 13 دسمبر کو محفوظ کیا تھا، کیس کا فیصلہ سنائےجانے کے موقع پر سینٹرل جیل سکھر میں قائم خصوصی عدالت میں سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیےگئے۔

قتل کیس میں 6 ملزمان کو نامزد کیاگیاتھا،ملزمان میں حنیف بھٹو،سارنگ ٹوٹانی، مشتاق مہر،دریا خان جمالی،لطف جمالی اور الطاف جمالی شامل ہیں،ملزمان دسمبر 2014 سے سینٹرل جیل میں قید ہیں۔

ملزمان کو قتل اور دہتشت گردی کے الزام میں عمر قید اور اسلحہ رکھنےکے الزام میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی۔

مولانا راشد محمود سومرو کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ جرم ثابت ہونےپر سزائے موت ہونی چاہیےتھی،فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

محسن نقوی کی علی امین گنڈاپور کو کرم میں قیام امن کےلیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

واضح رہےکہ 29 نومبر 2014 کو جے یو آئی ف کے سندھ چیپٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو سکھر کے علاقے سائٹ ایریا میں مدرسہ حقانیہ سے ملحقہ مسجد میں حملہ آوروں نے اس وقت فائرنگ کرکے شہید کردیا تھاجب وہ نماز فجر ادا کررہے تھے۔

ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا تعلق سندھ کے شہر لاڑکانہ سے تھا۔

محمود سومرو کا شمار جے یو آئی کے اہم رہنماؤں میں ہوتا تھا۔وہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے 2006 سے 2012 تک سینیٹ کےرکن بھی رہے۔

Back to top button