ملک ریاض نہ تو کسی کےخلاف استعمال ہوگا،نہ ہی بلیک میل ہوگا

190 ملین پاؤنڈ کیس میں مفرور بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کا کہنا ہے کہ ملک ریاض نہ تو کسی کےخلاف استعمال ہوگا،نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوگا،چاہے جتنا مرضی ظلم کرلو، ملک ریاض گواہی نہیں دےگا ۔
بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کا کہنا ہے کہ نیب کی بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا نیا مطالبہ ہے،میں ضبط کررہا ہوں،لیکن دل میں ایک طوفان لیےبیٹھا ہوں، اگر یہ بند ٹوٹ گیاتو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جائےگا،یہ مت بھولنا کہ پچھلے 25 سے 30 سال کےسب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک ریاض نہ تو کسی کےخلاف استعمال ہو گا،نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوگا۔ چاہے جتنا مرضی ظلم کرلو، ملک ریاض گواہی نہیں دےگا
ملک ریاض نے کہاکہ اس عزم کے ساتھ کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کےلیے تھا، ہے اور ہمیشہ رہےگا،اپنے پاکستانی بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سمیت دنیا کےہر ملک کے قانون کی پاسداری کی ہے اور ہمشہ کرتے رہیں گے۔
چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں،قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا،عالمی سطح کی پہلی ہاؤسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا،مجھے اللہ نے استقامت دی اور اپنے ممبرز سےکیے وعدے وفا کیے۔
انہوں نےمزید کہاکہ ان گنت رکاوٹوں،سرکاری بلیک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا،لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا،سالوں کی بلیک میلنگ،جعلی مقدمے اور افسران کی لالچ کو عبور کیا، لیکن ایک گواہی کی ضد کی وجہ سے بیرون ملک منتقل ہوناپڑا۔
ملک ریاض نے کہاکہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستان برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بنایاجائے، اللہ تعالی نےمجھے اس کا سبب بھی بنایا،دبئی میں بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز کا آغاز ہوگیا ہے، دبئی کی ترقی کا راز،ہز ہائی نس شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن اور نیب جیسے ادارےکا نا ہوناہے۔
ان شااللہ دبئی پراجیکٹ کامیاب بھی ہوگا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنےگا۔
نیب مفرور ملک ریاض کی حوالگی کےلیے اقدامات کررہا ہے : عطا تارڑ
یاد رہےکہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا تھاکہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کےخلاف دھوکا دہی اور فراڈ کےکئی مقدمات زیر تفتیش ہیں، عوام بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں، حکومت قانونی طریقے سے ملک ریاض کی حوالگی کےلیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کررہی ہے۔
نیب کے اعلامیے میں کہاگیا تھاکہ نیب کے پاس بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کےخلاف سرکاری اور نجی زمینوں پر قبضے کے مضبوط شواہد موجود ہیں۔
نیب کےمطابق ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کےنام پر کراچی، تخت پڑی راولپنڈی اور نیو مری میں زمینوں پر قبضے کیے، ملک ریاض نے سرکاری اور نجی اراضی پر نا جائز قبضہ کرکے بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتےہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے۔