سینیٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کے تین ارکان کی رکنیت معطل

سینیٹ اجلاس آج بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کے تین ارکان عون عباس،ہمایوں مہمند اور فلک ناز چترالی کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں ایوان سے نکالنے کے احکامات جاری کیے۔
ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کے مطابق ان تینوں اراکین کی رکنیت موجودہ سیشن تک معطل رہے گی۔ اس فیصلے کےبعد ایوان میں اپوزیشن کی جانب سےشدید احتجاج اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔
اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ”ڈپٹی چیئرمین استعفیٰ دو“ کےنعرے لگائے جب کہ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ڈپٹی چیئرمین کےرویے کو غیرمناسب قرار دیتےہوئے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس کے دوران اراکین کے ساتھ روا رکھا جانےوالا سلوک قابل قبول نہیں اور جو الفاظ استعمال کیےگئے وہ اراکین کی توہین کے مترادف ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سیدال خان سینیٹ نے اجلاس کے دوران اپنی گزشتہ دن کی رولنگ کی وضاحت کرتےہوئے کہاکہ ہاؤس کو قانون کے مطابق چلایا جائے گا اور غیرسنجیدہ رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اگر آئندہ بھی اپوزیشن نے ایسا ماحول پیدا کیا تو مزید کارروائی کی جائے گی۔تاہم وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے معاملہ رفع دفع کرنے اور اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کی تجویز دی۔
اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں بھی کشیدگی برقرار رہی۔اپوزیشن کے نعروں اور احتجاج کے جواب میں حکومتی اراکین نے طنزیہ جملےکسے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو مخاطب کرتےہوئے کہاکہ ”اووو اووو“ سے آگے بڑھیں،ورنہ جلد ہی جنگلی جانوروں کی آوازیں نکالنا شروع کردیں گے۔
ڈپٹی چیئرمین نے اپوزیشن اراکین کو مخاطب کرتےہوئے کہاکہ ’اذان ہورہی ہے، جائیں جاکر اللہ اللہ کریں۔‘
حکومتی اخراجات میں کمی کر کے عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے رہے ہیں : وفاقی وزیر خزانہ
ایوان میں اس وقت مزید کشیدگی پیدا ہوئی جب اپوزیشن نے ”چیئرمین سینیٹ کو بازیاب کرو“ کےنعرے لگائے۔
بعد ازاں سینیٹ اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔