ججز کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں : عرفان صدیقی

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہےکہ حکومت کا ججز کےخلاف ریفرنس بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں،ججز میں تقسیم میں کوئی نئی بات اور کوئی اچھی بات بھی نہیں ہے

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ سیاست دان تو واک آؤٹ اور بائیکاٹ کرتےہیں لیکن جج صاحبان کا واک آؤٹ یا بائیکاٹ کرنا انہوں نےکبھی نہیں دیکھا جب کہ سب کو پتا ہے وہ کون سے دو جج صاحبان ہیں جن کےخلاف ریفرنس لانےکی بات کی گئی ہے۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ حکومت کا ججز کےخلاف ریفرنس بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں،ججز میں تقسیم میں کوئی نئی بات اور کوئی اچھی بات بھی نہیں ہے۔

ان کاکہنا تھاکہ عدالتیں،صوبے اور انتظامیہ کام کر رہی ہے،ملک کے اشاریےبہتر ہورہے ہیں، سیاسی عدم استحکام نےکیا بگاڑلیا؟،

پی ٹی آئی اپوزیشن سے بات چیت کر رہی ہے،اچھی بات ہے،پی ٹی آئی جہاں کمفرٹیبل ہے وہاں ضرور بات کرے،پی ٹی آئی بات چیت سے پہلے بتا دےکہ سول نافرمانی پر قائم ہےیا نہیں،کیا آج بھی 9 مئی اور 26 نومبر جیسا احتجاج کرنا چاہتی ہے۔

لیگی سینیٹر نےکہاکہ وہ وزیر اعظم ہاؤس کے ظہرانے میں موجود تھے،وہاں پر آرمی چیف سے عمران خان کی جانب سے خطوط بھیجنے کا سوال ہوا تھا،آرمی چیف کا کہنا تھاکہ انہیں کوئی خط نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں یہ خط کون لکھتا ہے،کہاں سے آتےہیں اور کس مشین سے نکلتے ہیں؟ ان کے عزائم کیا ہیں،ان کا مقصد کیا ہے۔خان صاحب ان پر انگوٹھا لگا کر بھیج دیتےہیں کہ یہ میرا خط ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نےکہا کہ اب وہ اپنی تسلی کےلیے آرمی چیف اور چیف جسٹس کی طرف سے خود اپنے نام خط لکھنا شروع کر دیں گے۔انہوں نے اپنی تسکین کےلیے خطوں کا مشغلہ لگا رکھا ہے۔

کچھ غلط کیا ہی نہیں تو ریفرنس کا ڈر کیوں : جسٹس منصور علی شاہ

واضح رہےکہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےکہا تھاکہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا،خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا۔جنرل عاصم منیر نے یہ بات وزیر اعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کےدوران صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران کہی تھی۔

Back to top button