اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا

رہنما پی ٹی آئی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دےدیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دیا،جس میں کہاگیا ہےکہ یہ فیصلہ کافی غور و خوص کےبعد کیا ہے کیوں کہ اپنے خلاف مقدمات پر توجہ مرکوز کرنےکی ضرورت ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ درپیش قانونی چیلنجز کےسبب جوڈیشل کمیشن میں مؤثر طریقے سے خدمت انجام نہیں دےسکتا،میں سمجھتا ہوں کہ ادارے کےبہترین مفاد میں ہےکہ کسی ایسے فرد کو رکن بنایا جائے جو توجہ کے ساتھ اس اہم کردار کو سنبھالے۔
انہوں نےلکھا کہ رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کو جوڈیشل کمیشن کی رکنیت کےلیے نامزد کیا جائے،میں پُر امید ہوں کہ ان کی قانونی ذہانت،دیانتداری اور لگن کمیشن کےلیے قیمتی اثاثہ ثابت ہوگی۔
دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہےکہ عمران خان نے جوڈیشل کمیشن میں پارٹی کے نمائندے تبدیل کیے ہیں۔
ذرائع کےمطابق سینیٹ سے شبلی فراز کی جگہ علی ظفر مستقل طور پر جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پارٹی کی نمائندگی کریں گے۔عمرایوب کی جگہ بیرسٹر گوہر یا لطیف کھوسہ میں سےکوئی ایک پارٹی کی نمائندگی کرےگا۔
ذرائع نےبتایا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز پر بہت سےمقدمات ہیں اس لیے انہیں تبدیل کیاگیا، مقدمات میں ضمانت کےبعد عمر ایوب ہی جوڈیشل کمیشن میں پارٹی کےنمائندے ہوں گے۔
مریم نوازنے پی ٹی آئی کو ”سیاسی گند“قراردیدیا
خیال رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کےبعد اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ سے قائد حزب اختلاف شبلی فراز کو جوڈیشل کمیشن میں شامل کیاگیا تھا۔