پہلگام واقعہ : بھارتی وزیر داخلہ نے سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

بھارت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے پر سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملےمیں 26 افراد کی ہلاکت کےبعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس ہوئی،اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی،اپوزیشن جماعتوں نے پہلگام حملےمیں انٹیلی جنس ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت سکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟

بھارتی میڈیا کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کو سکیورٹی کی ناکامی قرار دیتےہوئے کہاکہ یہ واقعہ بھارتی حکومت کی انٹیلی جنس کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔

وزیرداخلہ کاکہنا تھاکہ یہ واقعہ ہماری سکیورٹی کی ناکامی ہے اور ہم اس پر مکمل تحقیقات کررہے ہیں تا کہ اس طرح کی صورت حال دوبارہ نہ ہو،تاہم، بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتےہوئے بھارتی حکومت کی انٹیلی جنس اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔

کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرا نے بھی پہلگام واقعےپر مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لےلیا۔

بھارتی میڈیا کےمطابق پریانکا گاندھی کےشوہر رابرٹ وڈرا نے ہندوتوا پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہاکہ جب نفرت آمیز نظریات کا پرچار کیا جائےگا تو اس کا رد عمل بھی سخت آتا ہے۔

یہ فالس فلیگ آپریشن واقعہ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں پیش آیا، جس میں 26 سیاح جاں بحق ہوئے تھے۔بھارتی اپوزیشن کی جانب سےوزیر داخلہ کی ناکامی کے اعتراف کو حکومت کی سکیورٹی حکمت عملی پر سوالیہ نشان قراردیا جا رہا ہے۔

اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کرتےہوئے کہاکہ اس طرح کی ناکامیوں سے بھارتی شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑجاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس کے دوران متعدد اپوزیشن جماعتوں نے سکیورٹی پروٹوکول کی بظاہر ناکامی کے بارےمیں سوالات پوچھے،کئی رہنماؤں نے پوچھاکہ سکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟سینٹرل ریزرو پولیس فورس کہاں تھی؟ ۔

اس کےجواب میں حکومت نے مبینہ طور پر کہاکہ مقامی حکام نے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسرن علاقے کو کھولنےسے پہلے سکیورٹی ایجنسیوں کو مطلع نہیں کیاتھا، جو عموماً جون میں امرناتھ یاترا تک محدود رہتاہے۔اس واقعے پر تاخیر سے رد عمل کے بارےمیں بھی تشویش کا اظہار کیاگیا تھا۔

اجلاس کےبعد صحافیوں سے بات چیت کرتےہوئے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہاکہ تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہےکہ بھارت کو دہشت گردی کےخلاف متحد ہوکر لڑنا چاہیے۔

کرن رجیجو کےمطابق تمام جماعتوں نے کہاکہ وہ دہشت گردی کےخلاف اس لڑائی میں حکومت کے ساتھ ہیں اور تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک آواز میں کہا ہے کہ حکومت جو بھی قدم اٹھائے گی وہ اس کی حمایت کریں گے۔رجیجو نے کہاکہ اجلاس مثبت انداز میں اختتام کو پہنچا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ،وزیر داخلہ امیت شاہ،وزیر خارجہ ایس جئے شنکر،وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے حکومت کی نمائندگی کی۔

راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے شرکت کی۔

اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی،آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی،عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، ترنمول کانگریس کےسدیپ بندو پادھیائے سماجی وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور دیگر نےشرکت کی۔

جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

دریں اثنا لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہاکہ اپوزیشن نے جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کےجواب میں کوئی بھی کارروائی کرنے کےلیے مرکزی حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سبھی نے پہلگام حملے کی مذمت کی،راہول گاندھی نے کہاکہ اپوزیشن نے کسی بھی کارروائی کےلیے حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔

Back to top button