تحریک طالبان نے پاک فضائیہ کا جہاز چوری کرلیا ؟ سچ کیا ہے؟

بھارتی سوشل میڈیا بریگیڈ کی جانب سے پھیلائی جانے والی یہ خبر جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے پاکستان ایئر فورس کا ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے۔ پاکستان مخالف بھارتی سوشل میڈیا بریگیڈ نے یہ جھوٹی خبر پھیلانے کے لیے پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کی ویب سائٹ کا حوالہ دیا۔ لیکن آئی ویریفائی پاکستان I Verify Pakistan

کی ٹیم نے تحقیقات کے بعد واضح کیا ہے کہ انگریزی اخبار ڈان نے ایسی کوئی رپورٹ شائع نہیں کی۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں، پہلگام واقعے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں، جس کے بعد سے جہاں انڈیا کی طرف سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے وہیں بھارتی مین اسٹریم اور سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے میں بھی مصروف نظر آتے ہیں۔ اسی سلسلے میں یکم مئی جمعرات کے روز ایکس پر ایک بھارتی اکاؤنٹ سے ڈان ڈاٹ کام کا ایک مبینہ سکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیوز آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پی اے ایف کا ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے۔پوسٹ کے کیپشن میں کہا گیا: ’ڈان ڈاٹ کام کے مطابق ٹی ٹی پی نے پاکستان ایئر فورس کا ایک لڑاکا طیارہ چوری کر لیا ہے، اگر یہ سچ ہے تو یہ ملٹری سیکیورٹی کی چونکا دینے والی ناکامی ہے۔’ کیپشن میں مزید کہا گیا کہ’ پاکستان میں تو لڑاکا طیارے بھی محفوظ نہیں ہیں۔’

بھارتی صارف کی جھوٹی پوسٹ کو 263000 بار دیکھا گیا۔اسی مبینہ اسکرین شاٹ اور دعوے کو ایکس پر کئی دیگر بھارتی اکاؤنٹس نے بھی شیئر کیا جنہیں مجموعی طور پر 26000 سے زیادہ بار دیکھا گیا۔

تاہم بعد ازاں عوامی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا۔ مبینہ ڈان ڈاٹ کام کی رپورٹ کے اسکرین شاٹ کے تجزیے کیلئے اے آئی پر مبنی فرانزک ٹول فوٹو فرانزکس کا استعمال کیا گیا جس سے پوری تصویر میں نمایاں دھندلاپن اور خاص طور پر متن کے ارد گرد تحریف ظاہر ہوئی، جس سے ممکنہ ڈیجیٹل ہیرا پھیری کی نشاندہی ہوتی ہے۔

اس کے برعکس، جب ڈان ڈاٹ کام کی آفیشل ویب سائٹ سے ایک رپورٹ کے اسکرین شاٹ کا اسی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ کیا گیا، تو متن کا کوئی واضح دھندلاپن ظاہر نہیں ہوا۔

اس کے ساتھ بصری موازنے نے مزید اہم تضادات کو اجاگر کیا، مبینہ اسکرین شاٹ میں، سرخی کا ہر لفظ بڑے حروف میں ہے،جو کہ ڈان ڈاٹ کام کے اصل سرخی کے انداز کے برعکس ہے جس میں صرف منتخب الفاظ کو بڑا یا جلی کیا جاتا ہے ۔

متنازع نہری منصوبہ : علی محمد خان کا عارف علوی کو شوکاز دینے کا عندیہ

سرخی اور بائی لائن کے درمیان فاصلہ بھی ڈان ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر نظر آنے والے مستقل فارمیٹ سے نمایاں طور پر بڑا ہے۔

مزید برآں، مبینہ ڈان ڈاٹ کام کے مضمون کو تلاش کرنے کے لیے کی گئی کلیدی الفاظ کی تلاش کے نتیجے میں نیوز آؤٹ لیٹ کی ویب سائٹ یا کسی دوسرے معروف مین اسٹریم میڈیا آؤٹ لیٹ پر ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ تصویر کو اس طرح تراشا گیا تھا کہ صرف جعلی کہانی کی سرخی دکھائی دے  تاہم، بعض گرامر اور اسلوبی انحرافات نے ’ اسکرین شاٹ کے صریحاً غیر مستند ہونے’ کی نشاندہی کی ہے۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے ڈان ڈاٹ کام کے ایڈیٹر سے بھی رابطہ کیا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ کیا کبھی ڈان ڈاٹ کام پر ایسی کوئی رپورٹ کبھی شائع ہوئی ہے یا نہیں، ڈان ڈاٹ کام کے نیوز ایڈیٹر بلال فاروقی نے تصدیق کی کہ “’ ڈیجیٹل ڈیسک نے یکم مئی یا کسی اور تاریخ کو ایسی کوئی کہانی رپورٹ نہیں کی ہے۔’جس کے بعد فیکٹ چیک نے طے کیا کہ ٹی ٹی پی کی جانب سے پی اے ایف کا ایف-16 لڑاکا طیارہ چوری کرنے کے بارے میں مبینہ ڈان ڈاٹ کام کی رپورٹ کے وائرل اسکرین شاٹ سے متعلق دعویٰ غلط ہے۔ڈان ڈاٹ کام نے ایسی کسی کہانی کی اطلاع نہیں دی، اور نہ ہی کسی دوسرے مین اسٹریم آؤٹ لیٹ نے اسے کور کیا ہے۔

Back to top button