پاکستانی بری، بحری اور فضائی افواج بھارتی حملے کا جواب دینے کو تیار

پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج نے انڈیا کی جانب سے اگلے 72 گھنٹوں میں ممکنہ سرجیکل سٹرائیک، میزائل حملے یا فضائی حملے کی صورت میں بھر پور جواب دینے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ 2019 میں بھارت نے پلوامہ حملے کے 12 روز بعد بالا کوٹ کے مقام پر سرجیکل سٹرائک کی تھی، ان کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کو ابھی صرف ایک ہفتہ گزرا ہے لہذا بھارت کی جانب سے حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا اس لیے دشمن کے دانت کھٹے کرنے کے لیے تمام تر جوابی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان پر حملے کی صورت میں 2019 سے بھی بھرپور جواب دیا جائے گا جو اس کی سوچ سے بھی باہر ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افواج ہائی الرٹ پر ہیں اور سرحد پار سے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ دفاعی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تیاریاں بھر پور ہیں اور آرمی چیف اور وزیر اعظم پر اعتماد ہیں کہ بھارت کو مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

دوسری جانب دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت میں مودی سرکار کے پاکستان مخالف جنگی جنون کی مخالفت کی جا رہی ہے اور احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ بھارت نے پہلگام حملے میں پاکستانی ہاتھ ہونے کے ثبوت ابھی تک فراہم نہیں کیے لیکن جنگی جنون ضرور پیدا کر دیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ پہلگام حملہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اسی لیے ایک  جرنیل کو بھی اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ لہذا بھارتی اپوزیشن رہنما وزیراعظم مودی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ 2019 میں بالاکوٹ پر کیے گے حملے کی غلطی دوبارہ نہ دہرائیں جسکے نتیجے میں نہ صرف ایک قیمتی بھارتی جنگی جہاز تباہ ہو گیا تھا بلکہ بھارتی فائٹر پائلٹ ابھی نندن بھی گرفتار ہو گیا تھا۔

بھارت کے مشہور صحافی اور دفاعی تجزیہ کار پراوین سوامی نے بھی مودی سرکار کے جنگی جنون کی مخالفت شروع کر رکھی ہے۔ پراوین کا تعلق فوجی خاندان سے ہے اور انکے بھائی بھی بھارتی فوج کا حصہ ہیں۔ بھارت کی جانب سے جارحیت پسندانہ بیان بازی اور پاکستان کو حملے کی دھمکیاں دینے کے باوجود، پراوین دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے مخالف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ امریکہ نے بھی پاک بھارت جنگی جنون توڑنے کے لیے کوئی کردار ادا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے لہذا اگر دونوں نیوکلئر ہمسائیوں کے مابین جنگ چھڑتی ہے تو یہ ایک جوہری جنگ میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔

پراوین کہتے ہیں کہ ویسے بھی بھارت کو پاکستان پر حملے کا نقصان زیادہ اور فائدہ کم ہوگا جیسا کہ 2019 میں بھی ہوا تھا۔ انکا کہنا ہے کہ پاک فوج کو بھارتی فوج پر ایک منفرد برتری حاصل ہے۔ ایک دفاعی جریدے میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں پراوین کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورت میں پاکستانی فوج بھارت کو یقینی طور پر ایک بڑی شکست سے دو چار کر دے گی، ان کا کہنا ہے کہ اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد مزید تیز ہو جائے گی۔ پراوین کے مطابق، 6 لاکھ نفوس پر مبنی پاکستانی فوج دو وجوہات کی بناء پر آپریشنل سطح پر 13؍ لاکھ بھارتی افواج پر ہمیشہ سے برتر رہی ہے۔ پہلی وجہ ہے 1948ء میں اندرونی اور بیرونی انٹیلی جنس کیلئے آئی ایس آئی کا قیام اور دوسری وجہ یہ ہے کہ پاکستان سٹریٹجک لحاظ سے بہت زیادہ مضبوط ہے جسکا کسی بھی جنگ میں آپریشنل سطح پر براہِ راست اثر مرتب ہوتا ہے۔

پراوین سوامی کے مطابق بھارت کے برعکس، پاکستانی فوج اپنے ملک کی جوہری اور سلامتی پالیسی خود کنٹرول کرتی ہے اور ان معاملات میں سویلین مداخلت برداشت نہیں کرتی۔ اسکے علاوہ پاک فوج کے آرمی چیف تمام فیلڈ فارمیشنز کی کمانڈ کرتے ہیں، اور دو دیگر سروسز چیفس ان کی بات سنتے ہیں۔  دوسری جانب اگرچہ بھارت میں بھی آرمی چیف تمام فیلڈ فارمیشنز کی کمانڈ کرتے ہیں لیکن وہ تینوں سروسز چیفس میں سے ایک ہوتے ہیں اور ان کو سیاسی اور بیوروکریٹک مداخلت کا سامنا رہتا ہے۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ تینوں بھارتی افواج کے سربراہ فور سٹار چیف آف ڈیفنس سٹاف کے پرنسپل سٹاف افسر ہوتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں، پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشنل سطح پر جلد کوئی فیصلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جبکہ بھارت کو یہ ایڈوانٹیج حاصل نہیں ہے۔

بھارت نے پاکستانی سرحد کے قریب دیہات خالی کرالیے

پراوین سوامی کا خیال ہے کہ 5؍ اگست 2019ء کو مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی نے بھارتی افواج کو انتہائی حد تک کمزور کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کا مورال بار بار کے حملوں کی وجہ سے کافی گر چکا ہے، لہذا اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کا پنگا لیا تو اسے نہ صرف پاکستان بلکہ چین کی جانب سے بھی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ دیکھا جائے تو 27؍ فروری 2019ء کو پاک فضائیہ کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دوران بھارتی فضائیہ کی آپریشنل خامیوں کا پردہ فاش ہو گیا تھا۔  انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے اپنی فضائی قوت کو بہت زیادہ مضبوط بنا لیا ہے جس کے مقابلے میں بھارتی فضائیہ کا معیار کافی نیچے ہے اور یہ 2019 میں بھی ثابت ہو گیا تھا جب ایک بھارتی جہاز گرا لیا گیا تھا اور ابھینندن کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کے برعکس، پاکستان کے پاس زیادہ تر چائنیز ساختہ جنگی ساز و سامان موجود ہے لہٰذا وہ آپریشنل سطح پر لمبے عرصے تک زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری رکھ سکتا ہے۔  پراوین سوامی نے اعتراف کیا کہ پاکستانی فضائیہ کے پائلٹ بھارتی پائلٹس سے بہتر ہیں لہذا کسی فضائی حملے کی صورت میں انڈین ائیرفورس کی برتری کے امکانات بہت کم ہیں۔

Back to top button