پارا چنار : امن معاہدے کےلیے گرینڈ جرگہ ملتوی ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قیام امن کےلیے ہونے والا گرینڈ جرگہ منگل کو بھی امن معاہدے پر نہ پہنچ سکا،لوئر کرم کے دو نمائندوں کی عدم شرکت کے باعث متحارب فریقوں کےدرمیان معاہدے پر عمل درآمد تاخیر کا شکار ہوگیا۔
ذرائع کےمطابق کوہاٹ گرینڈ جرگہ ایک فریق کی درخواست پر بدھ تک ملتوی کیا گیا، درخواست کرنے والے فریق کے 3 عمائدین گزشتہ روز کوہاٹ نہیں پہنچ سکے،جرگے کا ایک رکن پشاور میں ہونے اور 2 اراکین خاندان میں اموات کےباعث کوہاٹ نہ پہنچ سکے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ جرگے کی نشست درخواست کرنےوالے فریق کے کہنےپر ملتوی کی گئی،جرگے میں فریقین کے درمیان کوئی ڈیڈلاک نہیں،دونوں تقریباً تمام نکات پر متفق ہیں۔
سرکاری ذرائع کاکہنا ہےکہ جرگے میں آج دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدہ ہونےکا قوی امکان ہے۔
یاد رہے کہ امن معاہدے پر ایک فریق پہلے ہی دستخط کرچکا ہے،امن معاہدے کے تحت ضلع کو اسلحے سے پاک اور بنکرز کا خاتمہ کیا جائےگا،علاقے میں کہیں بھی دہشت گردی ہوئی تو حکومت کارروائی کرے گی۔
سال 2024 میں 59ہزارآپریشنز کے دوران 925دہشت گرد ہلاک
اس حوالے سے ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت تنازع کے پائیدار اور دیرپا حل کےلیےکوشاں ہے،وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کوششوں سے ایک صدی سے زائد پرانا تنازع پائیدار حل کےقریب ہے، اپیکس کمیٹی کے فیصلے کےمطابق علاقے کو اسلحے سے پاک کیاجائے گا۔