مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں : وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں قیام امن اور مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں،امریکی صدر کی شکل میں پاکستان کو بہترین شراکت دار مل گیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت اور عالمی امن کےلیے اُن کے عزم پر بے حد مشکور ہوں اور صدر ٹرمپ کی پیشکش کو جنوبی ایشیا میں پائیدار قیام امن کےلیے اہم سمجھتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان اور امریکا امن و سلامتی کےلیے مل کر کام کرتےرہے ہیں،باہمی مفادات کے تحفظ اور فروغ کےلیے قریبی تعاون کیا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاکستان کو ایک مضبوط شراکت دار ملا ہے،اسٹریٹیجک شراکت داری کو نئی جہت ملے گی اور دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے،یہ تعاون صرف تجارت اور سرمایہ کاری تک محدود نہیں،ہر شعبے میں ہوگا۔

دوسری جانب دفتر خارجہ  نےبھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان بھارت تعلقات سےمتعلق بیان کا خیر مقدم کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق پاکستان نے امریکاسمیت دیگر دوست ممالک کے تعمیری کردار کو سراہا۔

ترجمان کاکہنا تھا کہ جنگ بندی کےحالیہ معاہدے میں امریکا کاکردار قابل تحسین ہے،صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں،مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق ہونا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق پاکستان کا ہمیشہ سے مؤقف ہےکہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دینا لازم ہے۔

ترجمان نےبتایاکہ پاکستان امریکا سے تجارت،سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے،پاکستان علاقائی امن،سلامتی اور خوش حالی کےلیے عالمی برادری سے رابطے میں رہےگا۔

اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا ہائی پروفائل واقعہ ہے : یورپی ویب سائٹ

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کرانے کےبعد مسئلہ کشمیر کےحل میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کر دیا۔

اپنے بیان میں انہوں نےکہا کہ اگر کشمیر کے قدیم تنازع کا کوئی حل نکل سکتا ہے تو وہ دونوں ملکوں سے مل کر کام کرنے کےلیے تیار ہیں۔

Back to top button