دھرنوں کی سیاست نے معیشت کو نقصان پہنچایا :  وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 9 ماہ دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنےمیں کوئی کسر نہیں چھوڑی،نئے سال کےلیے اڑان پاکستان پروگرام نیک شگون ثابت ہو گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ نئے سال کے آغاز میں پاکستان کی خوش حالی کےلیے دعاگو ہوں،ہم ثابت قدمی اور محنت کے ساتھ اپنے اہداف حاصل کرنے کےلیے کاوشیں کیں تو اڑان پاکستاں نئےسال میں نیک شگون ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ اگر پاکستان کی معاشی ترقی مقصود ہےتو برآمدات پر مبنی ترقی کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے،نمو کے شعبے میں استحکام اور ترقی آچکی،اس حوالے سے اے ڈی آر ( ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ ریشو) کی مد میں پیش رفت کو سراہا جانا چاہیےجس کے نتیجے 72 ارب ڈالر کی محصولات خزانےمیں آئی ہیں اور محصولات کے حوالے سے آئی ایم ایف کا دسمبر کا 97 فیصد ہدف حاصل ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی پورٹ پر فیس لیس انٹریکشن شروع ہو گیا ہے،گزشتہ سال جولائی میں کراچی پورٹ گیاتو مجھے بتایا گیاکہ ہم فلاں جگہ ریئل اسٹیٹ بنارہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ مجھے بہت دکھ اور افسوس ہوا اور میں نے انہیں کہاکہ آپ کا کام پورٹ کو چلانا ہے یا ریئل اسٹیٹ چلانا ہے؟۔

وزیراعظم نے بتایاکہ گزشتہ سال اپریل میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کی 60 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ کےذریعے ایف بی آر میں 100 فیصد ڈجیٹائزیشن کےبعد آج کراچی پورٹ میں فیس لیس انٹریکشن کا ٹرائے رن شروع ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں کنیٹینرز کی انسپیکشن کے دورانیے 39 فیصد کمی آئی ہے اور کاروباری حضرات کو ریلیف ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی افغانستان اسمگلنگ مکمل طور پر بند ہوچکی ہےجس کے نتیجے میں گنجائش پیدا ہوئی اور ہم چینی برآمد کرنے کے قابل ہو گئے،اس کا کریڈٹ رانا تنویر،اداروں اور آرمی چیف کو جاتا ہے،

وزیر اعظم نے کہاکہ تیل کی اسمگلنگ میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ مالی سال کے 5 ماہ میں ترسیلات زر 15 ارب ڈالر رہی ہیں اور یہی رفتار برقرار رہی تو ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی جو تاریخ کا سب سےبڑا ریکارڈ ہو گا۔

وزیراعظم نے کہاکہ یہ چھوٹی چھوٹی کامیابیاں اس کے باوجود ہیں کہ 9 ماہ میں دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اس کے باوجود ہم معیشت میں استحکام لانےمیں کامیاب ہو گئے اور عام آدمی بھی معیشت کی بہتری کی گواہی دے رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ حکومتی شفافیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ 9 ماہ میں کسی میں کوئی ایک قابل ذکر اسکینڈل لانےکی بھی جرات نہیں ہوئی۔

شہباز شریف نے کہاکہ اب ہم ترقی کی اڑان کے مرحلے کی طرف بڑھنا ہے،گوکہ کارکردگی پچھلے سال سےکہیں زیادہ بہتر ہے تاہم آئی ایم ایف کےساتھ طے شدہ اہداف میں کافی فرق موجود ہے۔

وزیراعظم نےکہاکہ پچھلے چند سالوں میں افغانستان میں نگراں حکومت کے قیام کےبعد دہشت گردی دوبارہ آئی ہے،پچھلی حکومت نے نہ جانےکس زعم اور کس ذہن سے فیصلہ کیاکہ سیکڑوں کو دہشت گردوں کو آزاد کردیا اور کئی دہشت گرد یہاں پر آئے۔

سال 2024 میں پاکستانی عوام کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ کونسا ہوا ؟

انہوں نےکہاکہ ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنےوالے ادارے دہشت گردی سے پوری طرح نبرد آزما ہیں اور ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ سال پاکستان کےلیے اچھا ثابت ہو گا اور خیر و برکت کا باعث بنےگا،بس شرط یہ ہےکہ محنت،محنت اور محنت کی جائے۔

Back to top button