عمران خان کے خلاف ہرجانے کے کیس میں وزیر اعظم ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش

عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے لاہور کی سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔

لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یلماز غنی نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے عمران خان پر 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے پر سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے آغاز پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ جج صاحب آپ سمیت کمرہ عدالت میں موجود تمام افراد کو فتح مبارک ہو،اس پر عمران خان کے وکیل نے کہا یہ بہت خوشی کی بات ہے،ساری قوم کی فتح ہے۔

دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے جرح میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سوال کیاکہ جو الزام لگایاگیا کیا وہ تحریری طور پر لگایاگیا؟ اس پر وزیر اعظم نے جواب دیاکہ جو الزام لگایاگیا وہ ٹی وی پر کئی بار کہاگیا، اس پر عمران خان کے وکیل نے سوال کیاکہ کیا آپ بھی سیاست میں اس طرح کے الزام لگاتے رہےہیں؟ تو شہباز شریف نےکہا کہ انہوں نے کبھی بھی ثبوت کےبغیر بات نہیں کی۔

عمران خان کے وکیل نے جرح کرتےہوئے شہباز شریف سے سوال کیاکہ کیا یہ درست ہےکہ آپ نے دعوے میں اخبارات کو فریق نہیں بنایا اور نہ ہی لیگل نوٹس دیا ،کیا اس کی وجہ یہ ہےکہ عمران خان نے خود اخبارات کو بیان جاری نہیں کیاتھا؟

اس پر شہباز شریف نے کہاکہ 28 اپریل 2017 کو عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کیا اور اگلےدن اخبارات میں اس کی خبر شائع ہوئی۔

وزارت داخلہ کا ڈی پورٹ افراد کے پاسپورٹ منسوخ اور مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

عمران خان کے وکیل نے جب شہباز شریف سے یہ پوچھاکہ پاناما کیس کا فیصلہ کیا ہوا تھا؟

تو شہباز شریف نے جواب دیاکہ پاناما کیس ان کےخلاف نہیں تھا اس لیے فیصلے کا علم نہیں،وکیل نے پوچھاکہ پاناما کیس میں فریق کون تھے؟ شہباز شریف نے جواب دیاکہ وہ فریق نہیں تھے لیکن یہ سب ریکارڈ کا حصہ ہے۔

بعد ازاں کیس کی مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

Back to top button