انٹرا پارٹی کیس : پی ٹی آئی کو دلائل دینے کےلیے 4 مارچ تک مہلت مل گئی

الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی کیس میں پی ٹی آئی کو جمع کرائے گئے جواب پر دلائل دینے کےلیے 4 مارچ تک کی مہلت دےدی۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر،اکبر ایس بابر اور دیگر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ انہوں نے جواب جمع کرا دیا ہے،دلائل کےلیے وقت دیاجائے۔
الیکشن کمیشن نے استدعا منظور کرتےہوئے سماعت 4 مارچ تک ملتوی کردی۔
آج کل جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے : آئینی بینچ
بعد ازاں الیکشن کمیشن کےباہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ان کی جماعت نے سب سے زیادہ شفاف الیکشن کروائے لیکن اس کے باوجود سرٹیفکیٹ نہیں دیاگیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کاکہنا تھاکہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر بلوچستان و سندھ الیکشن کمیشن کی مدت ملازمت مکمل ہوچکی ہےتاہم یہ ابھی 26 ویں ترمیم کے ذریعےچل رہے ہیں، وزیر اعظم کو چاہیے تھاکہ قائد حزب اختلاف کے ساتھ مشاورت کرکے 3 نام آگے بھیج دیتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
انہوں نےکہا کہ آئینی تقاضہ یہ ہےکہ 45 دنوں کے اندر اندر یہ آسامی پر ہو،ہماری طرف سے عمر ایوب اور شبلی فراز نے پارلیمان میں اپوزیشن لیڈرز کی حیثیت سے خط لکھاہے کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے،یہ کمیٹی ابھی تک نہیں بنی ہے،جونہی بنتی ہے ہم چیف الیکشن کمیشن اور ممبران کےلیے نام بھیجیں گے۔
بیرسٹر گوہر نےکہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے ریکارڈ کا بیک اپ ہمارےپاس موجود تھا،الیکشن کمیشن کےپاس بھی موجود ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو یہ کہا تھاکہ جس وقت اس کیس پر بحث ہوگی اس وقت ہم آپ کو وائسز اور ویڈیوز دکھائیں گے،ہم نے تصاویر تو جمع کرائی ہیں،ویڈیوز ان کےپاس ہیں اس لیے ہم نے درخواست کی ہےکہ انہیں بھی دیکھا جائےکہ کس طرح انٹرا پارٹی الیکشنز ہوئے،جگہ کا انتظام ہوا اور ووٹنگ ہوئی۔