جنید اکبر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ عہدہ پارٹی کی امانت تھا، پارٹی قیادت کی ہدایت پر استعفیٰ جمع کرایا۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے اپنا تحریری استعفیٰ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے حوالے کیا۔
استعفیٰ دینے کے بعد جنید اکبر نے واضح کیا ہےکہ یہ عہدہ پارٹی کی امانت تھا،پارٹی قیادت کی ہدایت پر اپنا استعفیٰ جمع کروا دیا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کو ہدایت کی تھی کہ وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی ) کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دےکر صوبائی امور پر توجہ دیں۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا تھاکہ خان صاحب نے یہ پیغام اپنی بہن علیمہ خان کے ذریعے گزشتہ ملاقات میں پہنچایا اور اعلان کیاکہ جنید اکبر کی جگہ عمر ایوب خان پی اے سی کے چیئرمین ہوں گے،بعد ازاں اڈیالہ جیل سےباہر آ کر علیمہ خان نے یہ پیغام سلمان اکرم راجہ کو پہنچایا۔
پاک بھارت کشیدگی : پاکستان نے دنیا پر واضح کردیا کہ ہم دشمن کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں ، وزیر اعظم
پارٹی ذرائع کےمطابق ابتدائی طور پر جنید اکبر نے استعفیٰ دینے کےلیے دو دن کا وقت مانگا تھا تاہم بعد میں عمران خان سے ملاقات کےبعد وہ مستعفی ہونے پر آمادہ ہوگئے۔
ذرائع نے بتایاکہ حقیقت یہ ہےکہ جب علیمہ خان نے اپنے بھائی سے ملاقات کی، تو خان صاحب کی طرف سے پہلا حکم یہی تھاکہ جنید اکبر کو ہدایت دی جائےکہ وہ استعفیٰ دیں اور صوبے پر توجہ دیں،دوسرا حکم یہ تھاکہ عمر ایوب کو پی اے سی کا چیئرمین نامزد کیاجائے۔
تاہم جنید اکبر جنہوں نے پہلےیہ دعویٰ کیا تھاکہ وہ عمران خان کے ایک اشارے پر بھی استعفیٰ دےدیں گے،نے یہ موقف اپنایاکہ وہ صرف عمران خان سے ملاقات کےبعد ہی مستعفی ہوں گے۔
ذرائع نے کہاکہ حقیقت یہ ہےکہ پارٹی میں اس بات پر اتفاق ہےکہ علیمہ خان نے کبھی جھوٹ نہیں بولا اور ان کےذریعے خان صاحب کے جو پیغامات پہنچائےگئے، وہ کبھی غلط ثابت نہیں ہوئے۔
جب ان سے استعفیٰ لینےکی وجہ پوچھی گئی تو ذرائع کاکہنا تھاکہ جنید اکبر نے خیبرپختونخوا پر توجہ دینا چھوڑدی تھی حالانکہ وہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر بھی ہیں،وہ پارٹی کے صوبائی ونگز کے اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس یا اسلام آباد میں کےپی ہاؤس میں بلانے لگےتھے۔
ذرائع نے بتایاکہ عمران خان کو اس بات کا علم تھا،اسی لیے انہوں نے انہیں پی اے سی چیئرمین کے عہدےسے ہٹاکر واپس صوبے میں کام پر بھیجنے کا فیصلہ کیا۔