ملک کی بہتری کےلیے پی ٹی آئی سے بات کرنے کےلیے تیار ہیں : رانا ثناء اللہ

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے تحریک انصاف کے دوست آج رات کا جب بھی ان کا دل کرے ہمارےساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں،اگر وہ ہمیں اپنی بات پر قائل کرلیتے ہیں تو ان کی بات بھی مانی جاسکتی ہے۔ ملک کی بہتری کےلیے ہم ان کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رانا ثنا اللہ کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے انتظار کی بات نہیں، ڈائیلاگ کرنا بنیادی شرط ہے، وزیر اعظم نے انہیں مذاکرات کی آفر کی ہے، آج رات 12 بجے تک آجائیں یا جب بعد میں بھی آ جائیں ہم ان کے ساتھ بات چیت کےلیے تیار ہیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی والے4 سال کی حکومت میں مقدمات بناتےتھے، ہم ان سے بات کرتے تھے،ملک کی بہتری کےلیے ہم ان کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، جب ہم اپوزیشن میں تھے تب شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا بیٹھیں بات کریں۔
ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی والے اب بھی آکر بیٹھیں،ہم انہیں اپنی بات پر قائل کر سکتے ہیں، اگر وہ ہمیں قائل کرتے ہیں تو ان کی بات بھی مانی جاسکتی ہے،انہوں نے پہلے بھی مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی اور اب اگر 10 سال بعد بیٹھے ہیں تو 10 دن بعد ہی مذاکرات سے بھاگ گئےہیں۔
انہوں نےکہاکہ 2018کےبعد ہمیں گلہ تھا رزلٹ الٹ دیا گیا،انہوں نے حکومت بنائی اور دھاندلی کی تحقیقات کےلیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی،ہم پرویز خٹک سے جب کمیٹی کا اجلاس بلانے کاکہتے تھے تو جواب ملتا تھاکہ مجھے عمران خان کی جانب سے اجازت نہیں ہے۔
9 مئی اور 26 نومبر کےواقعات سے متعلق گفتگو کرتےہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا اگر ایسے واقعات کی فیکٹ فائنڈنگ چاہتےہیں تو پارلیمانی کمیشن تشکیل ہونے دیا جائے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی سے متعلق سوال کےجواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گزارا تو گنڈاپور صاحب (علی امین گنڈا پور) کے ساتھ بھی معاملہ ٹھیک ہی چل رہا ہے اور اگر کوئی اور آئےگا تو اس کے ساتھ بھی ٹھیک ہی چلے گا کیونکہ جس قسم کی سیاست انہوں نے اپنائی ہوئی ہے اس میں یہی ہو سکتا ہے کہ بڑھکیں لگا لیں، ادھر ادھر کی باتیں کرلیں، اس کے بعد پچھلے ایک سال کے دوران جس قسم کے واقعات ان لوگوں نے کیےہیں کبھی کوئی جلسہ کر لیا اور کبھی اسلام آباد پر چڑھائی کر لی تو ان چیزوں سے انہیں ہی نقصان ہوا ہے، سیاسی طور پر بھی اور انتظامی طور پر بھی۔
پی ٹی آئی نے مذاکرات کےلیے وزیر اعظم کی ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز مسترد کردی
رہنما مسلم لیگ ن رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے پختونخوا کی معیشت اور امن و امان کا بھٹہ بٹھا دیا ہے، انہیں صوبے کی گورننس اور عوام کی بھلائی سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے،اگر کوئی اور آئے گا تو وہ بھی یہی کچھ کرے گا جو گنڈاپور صاحب کررہے ہیں،میں سمجھتا ہوں کہ اس سے پی ٹی آئی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔