ٹوئیٹر کے نئے مالک ایلون مسک ٹوئیٹر بند تو نہیں کر دیں گے؟


سماجی رابطے کے سب سے بڑے پلیٹ فارم ٹوئیٹر کو دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی جانب سے خریدے جانے کے بعد صارفین میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ کہیں اس پلیٹ فارم کو بند ہی نہ کر دیا جائے، یاد رہے کہ
44 ارب ڈالرز کی ادائیگی کے بعد ایلون مسک ٹوئیٹر کے اکیلے مالک بن جائیں گے، ایلن کے مالک بننے سے قبل ٹوئیٹر کے فیصلے بورڈ آف ڈائریکٹرز کرتا تھا، جس میں زیادہ تر وہ افراد شامل تھے جو ٹوئیٹر کے بڑے شیئر ہولڈرز تھے۔
لیکن اب ٹوئیٹر کے واحد مالک ایلون مسک ہوں گے اور کمپنی کے فیصلوں اور پالیسیوں پر ان کے ہی احکامات چلیں گے، اب ٹوئیٹر پہلے کی طرح نہیں بلکہ نجی کمپنی کے طور پر کام کرے گا۔
یاد رہے کہ ایلون مسک جہاں 2022 کے دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، وہیں وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح متنازع شخصیت کے بھی حامل ہیں، جو کھلے عام سیاستدانوں، سماجی رہنماؤں اور مخنث افراد سمیت دیگر لوگوں پرسخت تنقید کرتے ہیں۔ ایلون مسک نے کرونا وبا کے دوران بھی کرونا بارے غلط معلومات پھیلائیں، انہیں ایک مغرور اور اکھڑ شخص کے طور پر بھی پہچانا جاتا ہے۔لہٰذا ایسے شخص کی جانب سے ٹوئیٹر کو خریدنے کے بعد دنیا بھر میں صارفین پریشان ہیں کہ اب ٹوئٹر کے ساتھ کیا ہوگا اور وہاں کیا کچھ تبدیل ہوگا؟
اس حوالے سے ’نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ اور بی بی سی نے ماہرین کے تجزیوں اور ٹوئٹر اور ایلون مسک کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں شامل شقوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹوئیٹر پر اب نمایاں تبدیلیاں ہوں گی۔
نیویارک ٹائمز‘ کے مطابق سب سے بڑی تبدیلی ’اظہار رائے کی آزادی‘ ہوگی، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب ٹوئیٹر پر کوئی ایسی پالیسی نہیں ہوگی، جس کے تحت کسی نفرت انگیز پوسٹ یا پرتشدد ویڈیو کو ہٹایا جا سکے گا، ایلون مسک گزشتہ کچھ عرصے سے ٹوئیٹر پر اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے الزامات لگاتے رہے ہیں اور اب جب ٹوئیٹر کو خرید لیا ہے تو خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ پلیٹ فارم کو کھلا چھوڑ دیں گے اور ہر کوئی اپنے من کی بات کسی بھی رکھ رکھاؤ کے بغیر کہہ سکے گا۔ یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ ایلون مسک ٹوئیٹر کا الگورتھم بھی تبدیل کردیں گے، جس کے بعد عام صارفین بھی یہ جان سکیں گے کہ کس طرح کے پروپیگنڈا کے مواد کو کن لوگوں نے کیسے وائرل کیا اور معاملہ کہاں سے شروع ہوا تھا؟
’بی بی سی‘ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے ٹوئیٹر کو خریدے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال کردیا جائے گا، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ ٹوئیٹر پر واپسی کا ارادہ نہیں رکھتے، کیونکہ ٹرمپ نے حال ہی میں ’ٹرتھ سوشل‘ کے نام سے اپنی سوشل ویب سائٹ بھی متعارف کرائی ہے۔ ’بی بی سی‘ کے مطابق متعدد اہم شخصیات نے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئیٹر کو خریدنے سے قبل ہی کہا تھا کہ اگر ایسا امیر ترین شخص ٹوئیٹر خریدنے میں کامیاب ہوگیا تو وہ ٹوئیٹر چھوڑ دیں گی، ایلون مسک کے مالک بننے کے بعد ٹوئیٹر کو چھوڑنے کا اعلان کرنے والوں میں پاکستانی نژاد برطانوی ماڈل جمیلا جمیل بھی شامل ہیں، دیگر کئی شخصیات نے بھی ٹوئیٹر سے دوری اختیار کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

Related Articles

Back to top button