شیر افضل مروت نے بشری بی بی اور علیمہ خان کو بھی نشانے پر لے لیا

عمران خان کے حکم پر پارٹی سے بے دخل کئے جانے والے شیر افضل مروت مکمل بغاوت پر اتر آئے۔ مختلف پی ٹی آئی رہنماوں کی سیاہ کاریاں سامنے لانے کے بعد اب مروت نے بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کو بھی نشانے پر لے لیا ہے۔ مروت نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہن علیمہ خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قائدین کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی ہتک آمیز ہوتا ہے، اسی لیے سینیئر رہنما دونوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ پارٹی سے بے دخلی کے بعد سے مروت نے جہاں مختلف پی ٹی آئی رہنماوں کے حوالے سے انکشافات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے وہیں پارٹی کے اندر پائی جانے والی تقسیم اور گروپنگ کے حوالے سے بھی وہ حقائق سامنے لاتے رہے ہیں تاہم انھوں نےہمیشہ بشری بی اور علیمہ خان کو عمران خان کا خاندان قرار دیتے ہوئے ان کے حوالے سے زبان درازی سے گریز کیا تاہم اب اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے دونوں کو ہی اپنے نشانے پر لے لیا ہے۔

شیر افضل مروت نے علیمہ خان کے حوالے سے انکشاف کیا کہ پارٹی اجلاسوں اور ملاقاتوں کے دوران علیمہ خان غیرانسانی رویہ اپناتی ہیں ان کی زبان آگ اگلتی ہے ۔ ان کا چپ رہنے کا وقت گزر گیا اب وہ کسی دباو میں بھی خاموش نہیں رہیں گے۔مروت نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں ۔ حیدرمہدی اور عادل راجا بھی ان کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں۔

انہوں نے تحریک انصاف میں اپنے خلاف گھڑے گئے بیانیے کے حوالے کہا کہ اس بیانیے کو علیمہ خان نے ہوا دی۔ وہ یوٹیوبرز، میڈیا پر سنز کو بلا کر میرے خلاف کان بھرتی تھیں۔ انہوں نے اپنی بات دھراتے ہوئے کہا کہ ن پی ٹی آئی کاسوشل میڈیا علیمہ خان کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے۔ امریکا سے آنے والی امداد کی بھی دیکھ بھال علیمہ خان کرتی ہیں۔شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کی وجہ سےہم انتہائی غیرانسانی رویوں سے گزرے ہیں، علیمہ خان کی زبان آگ اگلتی تھی،اس وجہ سے قطع تعلق کیا۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کو علیمہ خان کی شکایت کی، میں نے کہا وہ گالم گلوچ ہمیں بھیجتی ہیں، ہر چیز میں مداخلت کرتی ہیں، جس پر بانی عمران خان نے کھڑے ہو کر کہا کوئی بھی علیمہ خان کافون نہیں سنے گا، بانی نے کہا علیمہ خان کے نمبر کو بلاک کریں،پارٹی معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس کے بعد یہ لوگ کھل کر میری مخالفت پر آگئے۔

مروت نے مزید کہا کہ عمرایوب اور دیگر سب ڈرتےہیں،کسی کی جرات نہیں گالی کا جواب دےسکیں، بیرسٹر گوہر کو گالیاں دینے والا سوشل میڈیا بھی ان کے کنٹرول میں ہے۔ پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، میں سب بتادوں گا پارٹی کو کہا لا کر کھڑا کر دیا گیا۔

 عمران خان کی جانب سے پارٹی سے بے دخل کیے جانے والے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اب ان کی جماعت کا نظریات اور اصولوں سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ شیر افضل مروت جو ایک نظریاتی کارکن کے طور پرجانے جاتے تھے، پارٹی کے لئے ہرقسم کی قربانی دی، بانی کے کسی کیس کی کوئی فیس نہیں لی جبکہ بعض توان کیسوں کی وجہ سے مالامال ہوگئے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے مخلص، بے لوث اور نظریاتی کارکن کو جس طرح بے آبرو کرکے پارٹی سے نکالا گیا وہ افسوسناک عمل ہے۔ اس دوران یہ اطلاعات بھی سامنے ارہی ہیں کہ عمران خان کچھ مزید پارٹی رہنماؤں کو بھی بے دخل کرنے والے ہیں، ایسے میں پارٹی میں تقسیم کا عمل عروج پر ہے اور انتشار کی کیفیت میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔

آرمی چیف کو ایک سخت تر بیانیہ اپنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟

پارٹی کے اندرونی حلقے بتاتے ہیں کہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے اختلافات ایک جانب، لیکن اس وقت عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور ان کی تیسری اہلیہ بشری بی بی کے مابین اختلافات بھی عروج پر ہیں اور دونوں دو متحارب دھڑوں کی قیادت کر رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ خاندان کی اس اندرونی لڑائی میں اس وقت بشری بی بی اپنی نند علیمہ خان پر حاوی ہو چکی ہیں۔ اب چونکہ وہ پارٹی میں سب سے موثر اور طاقتور شخصیت ہیں، اس لئے حکم بھی ان ہی کا چلتا ہے اور عمران تو صرف اس کی تائید کرتے اور منظوری دیتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مستقبل قریب میں بشری بی بی کے ایما پر کچھ بڑے ناموں کو پارٹی سے غداری کے الزام پر نکال دیا جائے گا جبکہ دیگر کچھ رہنما خود سے پارٹی چھوڑ جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پارٹی قیادت سے پہلے ہی مایوس ہو چکے ہیں اور ان کے دوسری جماعتوں سے معاملات چل رہے ہیں۔

Back to top button