فواد چودھری نے شیر شاہ سوری پر بڑا حملہ کر دیا

تحریک انصاف کی سیاسی کشتی بھنور میں کیا پھنسی اپنے پرائے سب آنکھیں دکھانے لگے۔ کپتان کے اپنے ہی کھلاڑی فواد چوہدری نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو ایسے وقت میں چارج شیٹ کرتے ہوئے تحریک انصاف حکومت کی ناکامی کا سبب قرار دے دیا ہے جب مرکز میں کپتان کی حکومت شدید بحران کا شکار ہے۔ پنجاب میں کلیدی اتحادی جماعت ق لیگ نے بھی تنگ آکر کہہ دیا کہ عثمان بزدار نالائق ہے، ڈیلیور نہیں کر سکتا۔
سچ تو یہ ہے کہ کپتان کی جانب سے وزیراعلی بزدار کو وسیم اکرم پلس قرار دینے اور پھر وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی جانب سے بزدارکو شیر شاہ قرار دینے کے باوجود ان کی کارکردگی اور نتیجہ صفر ہے۔
مرکز میں تحریک انصاف کی اتحادیوں کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد اپنوں نے بھی کپتان کے لیے مشکلات پیدا کرنا شروع کر دیں۔ ابھی مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم، بلوچستان نیشنل پارٹی اور دیگر اتحادی پوری طرح راضی نہ ہوئے تھے کہ کپتان کے قریبی ساتھی فواد چوہدری نے اپنی ہی جماعت کے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو نشانے پر رکھ لیا۔ کہتے ہیں کہ عثمان بزدار کی نالائقی کی وجہ سے تحریک انصاف کی ناکامی کا تاثر مضبوط ہو رہا ہے۔ ق لیگ نے بھی بزدار سرکار کے حوالے سے خدشات کا کھل کر اظہار شروع کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے حالیہ ٹویٹ میں لکھا کہ وفاق نے صوبوں کو فنڈز فراہم کردیئے ہیں مگر وزرائے اعلیٰ بادشاہ بنے بیٹھے ہیں۔ اضلاع کو فنڈز فراہم نہیں کئے جارہے جس کی وجہ سے ترقیاتی کام کھٹائی میں پڑے ہوئے ہیں۔ فواد چوہدری نے وزرائے اعلیٰ کے صوابدیدی فنڈ سے متعلق اختیارات کو بھی آئین پاکستان کے آرٹیکل 140-A کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے کور کمیٹی کے حالیہ اجلاس کے دوران بھی فواد چوہدری کی جانب سے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی گئی۔ فواد چوہدری کا مؤقف ہے کہ پنجاب میں وزیراعلی عثمان بزدار ڈیلیور نہیں کر پا رہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کو مجموعی طور پر پریشر کا سامنا ہے اور حکومت کی ناکامی کا تاثر پیدا ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے یہاں تک کہہ دیا کہ پنجاب میں نہ تو سیاسی طور پر ڈیلیور کیا جا رہا ہے اور نہ ہی انتظامی طور پر، جس کی وجہ سے ہمیں اجتماعی طور پر نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 355 ارب ہے جس میں سے ابھی تک صرف 77 ارب ریلیز ہوئے ہیں۔ بزدار حکومت کی جانب سے اضلاع کو تاحال فنڈز فراہم نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے پنجاب میں ترقیاتی کام نہیں ہو رہے اور عوام سوال کررہے ہیں کہ کیا یہی وہ تبدیلی ہے جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں سے مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی ایسے ہی تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ق کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ تواتر کے ساتھ یہ گلہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ اٹھارہ مہینوں کے دوران عثمان بزدار کو بھرپور سپورٹ کیا مگر وہ ڈیلیور نہیں کر پائے۔ اسی طرح ق لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر کامل علی آغا بھی ببانگِ دہل پنجاب حکومت کی نالائقی کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ ق لیگ کے رہنماوں کا یہی موقف ہے کہ عثمان بزدار نالائق اور نااہل وزیراعلی ہے، ق لیگ کے اراکین اسمبلی کو فنڈز جاری نہیں کئے جا رہے جس کی وجہ سے کوئی کا م نہیں ہو رہا اور جب ووٹرز سوال کرتے ہیں تو ہم لوگ خاموش ہوتے ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق فواد چوہدری کی تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صوبے کے تمام اضلاع کو جلد از جلد فنڈز جاری کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کے خیال میں فواد اور ق لیگ کی جانب سے پنجاب حکومت کو چارج شیٹ کرنا انتہائی معنی خیز ہے اور یہ کسی بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں جب اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عثمان بزدار کی کارکردگی پر اظہار مایوسی کے بعد ان کی تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا تو فواد چوہدری کا نام سامنے آیا تھا لیکن کپتان نے وسیم اکرم پلس کو تبدیل کرنے کی بجائے فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات و نشریات ہی واپس لے لی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا کپتان اسی طرح بزدار کے ہاتھوں پنجاب کی تباہی اور بربادی ہونے دیں گے یا اسے بچانے کے لئے کوئی بہتر چہرہ سامنے لائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button