افغانستان کےاثاثے بحال کرنا ضروری قرار،سہ فریقی اجلاس کا اعلامیہ جاری

پاکستان نے ہفتہ کو وزارت امور خارجہ میں پانچویں چین،پاکستان اور افغانستان سہ فریقی وزراء خارجہ ڈائیلاگ کی میزبانی کی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زداری، چینی وزیر خارجہ چن گانگ اور افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔

وزارت خارجہ کے مطابق سیاسی انگجیمنٹ، انسداد دہشت گردی، تجارت اور رابطے پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ علاقائی امور خصوصاً افغانستان کی صورتحال اور مسائل پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

پاکستان، چین اور افغانستان نے عالمی برادری سے افغان حکومت کے ساڑھے نو ارب ڈالر کے اکاؤنٹس اور اثاثے فوری بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے دہشت گردی سے جامع انداز سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی مدد پر بھی زور دیا گیا۔ امید ظاہر کی گئی کہ افغان حکومت بھی خواتین کےحوالے سے عالمی برادری کے خدشات دور کرے گی۔

سہہ فریقی مذاکرات کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ہے پاکستان افغانستان کا مخلص دوست اور افغان بھائیوں کی معاشی ترقی میں مدد کیلئے تیار ہے، عالمی برادری بھی دہشت گردی سے جامع انداز سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت کی مدد کرے۔

اعلامیے کے مطابق اقتصادی تعاون سے ہی افغانستان میں غربت جیسے مسائل کم کئے جاسکتے ہیں، اس سے تعلیم یافتہ لوگوں کے انخلا میں بھی کمی آئے گی۔ مسائل سے نمٹنے کیلئے افغانستان کے 9.5 ارب ڈالر کے اکاؤنٹس اور منجمد اثاثے فوری بحال کرنے پر زور دیا گیا۔

تینوں ممالک نے یہ بھی واضح کیا کہ سی پیک میں سرمایہ کاری سے افغانستان، چین اور پاکستان کے درمیان رابطوں کو فروغ ملے گا، معیشت بہتر ہوگی اور اس کا فائدہ پورے خطے کو پہنچے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی تعمیر نو کے لیے چین اور پاکستان مشترکہ منصوبے شروع کر سکتے ہیں، علاقائی اور دیگر طاقتوں کو مذہبی انتہا پسندوں کے استعمال کا سدباب کرنا ہوگا۔

پاکستان، چین اور افغانستان کے نمائندوں پر مشتمل انسداد دہشت گردی پلیٹ فارم کا قیام ناگزیر قرار دیدیا گیا۔ شرکاء پر امید ہیں کہ عبوری افغان حکومت تعلیم سمیت خواتین کے دیگر مسائل کے حوالے سے عالمی برادری کے خدشات دور کرے گی۔

Related Articles

Back to top button