تحریک انصاف کا قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے شیخ رشید اور فرح حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہوتے ہیں تو کل ہی مستعفی ہو جائیں گے، ڈاکوئوں اور چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔
انہوں نے کہا چیئرمین تحریک انصاف انصاف کور کمیٹی میٹنگ میں تمام صورتحال کا بھرپور جائزہ لیا گیا، کور کمیٹی متفق ہے کہ حکومت کی تبدیلی بین الاقوامی رجیم چینج آپریشن تھا جو پاکستان میں ہوا، لیٹر گیٹ کی دستاویز اسپیکر، صدر سپریم کورٹ کو بھیج دی ہے، کوئی غیرت مند یہ قبول نہیں کرے گا کہ اس کے فیصلے باہر سے کیے جائیں، کسی بھی ملک کی غلامی کا سب سے بڑا ثبوت باہر سے فیصلے ہونا ہے، لگتا ہے 1940ء کی طرح عوام کو آزادی کی جدوجہد دوبارہ کرنی ہوگی، ہماری کمیٹی اور عمران خان نے پوری پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ آج رات عشا کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں بھرپور احتجاج کریں، عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے، احتجاج کے مقامات سوشل میڈیا پر شیئر کردیے ہیں۔
فواد چودھری نے کہاظلم کی بات ہے کہ شہباز شریف پر 16 ارب کی کرپشن کا کیس ہے، جس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی ہے اس دن وہ پاکستان کے وزیراعظم بننے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہوں گے، اس سے زیادہ پاکستان کے لیے توہین آمیز بات کوئی نہیں ہوگی، ایک بیرونی حکومت پاکستان پر مسلط کردی جائے جس کا سربراہ شہباز شریف ہوں، کور کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں اسمبلیوں سے مستعفی ہوجانا چاہیے، ابتدا قومی اسمبلی سے کررہے ہیں، اگر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر ہمارے اعتراضات منظور نہیں ہوتے تو ہم کل ہی اسمبلیوں سے استعفی دیں گے، آج رات پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوگا، متعدد ارکان کے استعفی پہلے ہی جمع ہوچکے ہیں بقیہ کے استعفی بھی مشاورت کے بعد جمع ہوجائیں گے۔
اس موقع پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم تمام افراد قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے جارہے ہیں، ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، شہباز شریف کے ساتھ شریک نہیں ہوسکتے، سب نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ مستعفی ہوں گے، نو بجے پارلیمانی میٹنگ ہوگی جب کہ میں ساڑھے نو بجے لال حویلی میں قوم سے خطاب کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کا ہر فرد سوچ رہا ہے کہ کیا ٹی ٹی کیسز پر بھی راتوں کوعدالتیں کھلیں گی، آصف علی زرداری پر پاپڑ والے، فالودے والوں کے کیسز ہیں، عوام فیصلہ کر بیٹھے ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں غلامانہ سوچ کے خلاف جدوجہد کریں گے۔
قبل ازیں عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کور کمیٹی ممبران، پنجاب اور خیبرپختون خوا کے وزرائے اعلی، گورنرز اور پارٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا اور وزیراعظم کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی،اجلاس میں تحریک انصاف کی بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کی گئی اور کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ عوام کے اندر اور باہر تحریک انصاف مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔
ذرائع کا کہناتھااجلاس میں تحریک انصاف کی بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کی گئی اور کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ عوام کے اندر اور باہر تحریک انصاف مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی،کور کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پر امن احتجاج سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور آج سے شروع ہونے والی عوامی رابطہ مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف منگل کے روز پشاور میں بڑے جلسہ عام کا انعقاد کرے گی، اور پشاور جلسے سے سابق وزیر اعظم عمران خان عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں گے، اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کورکمیٹی نے کہا کہ اگلے انتخابات کے ٹکٹوں کی تقسیم کے لئے پارلیمانی بورڈ کو متحرک کیا جائے۔