ن لیگ کا سینیٹ میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کے ساتھ نہ بیٹھنے کا فیصلہ

پاکستان مسلم لیگ ن نے سینیٹ میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کے ساتھ نہ بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے ایوان بالا میں آزاد گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا، اس ضمن میں ن لیگ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک وفد نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی، جہاں وفد کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو 27 ارکان کا اپنا آزاد گروپ بنانے کی درخواست دی، اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنماء مصدق ملک نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے سینیٹ میں ہمارا اپنا آزاد گروپ ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سے پہلے مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیرصدارت آزاد اپوزیشن اتحاد کا اجلاس ہوا، جس میں جے یو آئی، پی کے میپ، بی این پی مینگل اور نیشنل پارٹی کے اراکین شریک ہوئے ، اجلاس میں سینیٹ اجلاس کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ دوسری طرف سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ پیپلزپارٹی، اے این پی اور بی اے پی سے الائنس بنا کر پی ڈی ایم سے الگ ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم سے الگ سیاست کا فیصلہ کرلیا ہے، ہم گول کرنے ڈی کے قریب پہنچے تو پیپلزپارٹی نے گیم سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا ، پیپلزپارٹی نے جو کچھ کیا اس پر ہمیں افسوس ہوا، اگر ن لیگ کے 81 ووٹ پیپلزپارٹی کو نہ پڑتے تو یوسف رضا گیلانی سینیٹر نہ بن پاتے، شاید پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم سے الگ سیاست کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گول کرنے ڈی کے قریب پہنچے تو پیپلزپارٹی نے گیم سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔ پیپلزپارٹی دراصل بی اےپی اور جماعت اسلامی کیساتھ الائنس بنا کرعملاً پی ڈی ایم سے علیحدہ ہوچکی ، گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شو کاز نوٹس دینے پر اتفاق کیا تھا، پی ڈی ایم کی 8 جماعتوں نے اتفاق کیا کہ دونوں جماعتوں کو اظہارِوجوہ کا موقع دیا جائے گا، پیپلزپارٹی اور اے این پی کو ایک موقع دیا جائے گا، اس کے بعد پی ڈی ایم سے خارج کردیا جائےگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button