زمان پارک میں پنکی پیرنی کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی کا جادو زمان پارک میں سر چڑھ کر بولنے لگا۔ عدالتی حکم پر عمران خان سے تفتیش کیلئے زمان پارک جانے والے پولیس کی تفتیشی ٹیم بھی جادو ٹونے سے محفوظ نہ رہ سکی۔کالے بکرے کا چکر لگاؤ ، پھر اندر جاؤ ،پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے گھر جانیوالی ٹیم کیساتھ رونما ہونے والے واقعات نے عوام کو ورطہ حیرات میں مبتلا کر دیا ہے۔
عمران خان کے خلاف دس مقدمات کی تفتیش اور جے آئی ٹی کے دورہ زمان پارک کی اندرونی کہانی اور چشم کشاء انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے خلاف دس مقدمات کی تفتیشی کرنے والی جے آئی ٹی کے زمان پارک پہنچنے پر ٹیم کے گرد کالے بکروں کا دائرہ بنادیا۔عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہوتے ہی جے آئی ٹی کے ارکان کے گرد کالے بکرے کا حصار بنادیا گیا۔ کالے بکرے کا چکر مکمل کروانے کے بعد جے آئی ٹی کو مزید رسائی دی گئی۔
عمران خان جے آئی ٹی ارکان کے سامنے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ جے آئی ٹی ارکان نے مقدمات کی تفتیش اور سوالات پر استفسار کیا اور عمران خان سے چالیس منٹ تک پوچھ گچھ کی۔جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق سوال کیا گیا کہ آٹھ مارچ کو پٹرول بم پھینکا گیا، آپ کے علم میں تھا جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ پٹرول بم والا واقعہ تو چودہ مارچ کے بعد ہوا، انٹرنیٹ سروس معطل تھی، پٹرول بم پھینکنے اور پتھراؤ کا علم نہیں ہوسکا، اتنا معلوم ہوا کہ باہر سے شیلنگ کی جارہی ہے۔عمران خان سے کارکن ظل شاہ کی ہلاکت کے بارے سوال کیا گیا؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد نے گاڑی اور مالک کے بارے بتایا تھا۔جے آئی ٹی نے آٹھ مقامات سے مٹی کے نمونے حاصل کیے، پولیس پر چلائے جانے والے کنچوں کے دو بیگ صوفے کے پیچھے چھپائے گئے تھے، ٹیم نے کنچوں کی تصویریں لیں، پٹرول بم بنانے کے لیے استعمال ہونے والی چند بوتلیں بھی رہائش گاہ سے ملحقہ صحن میں موجود تھیں، مٹی کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے۔حکام نے کہا ہے کہ رپورٹ اور تفتیش کے مزید
مراحل حقائق کا تعین کریں گے۔
تفتیشی ٹیم کی جانب سے حقائق سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر دوبارہ یہ بحث زور پکڑ گئی ہے کہ کیا خاتون اول بشریٰ بی بی واقعی کالا جادو کرتی ہیں؟ بشریٰ بی بی بظاہر سامنے نہیں آتیں لیکن اپنی غیرمرئی طاقت کی وجہ سے ہیڈلائنز میں ہمیشہ نمایاں رہتی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان کے قبضے میں کوئی جن یا مؤکل ہے جو ان کے ہر جنتر منتر کو سچ کر دکھاتا ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے پاس ایک نہیں بلکہ دو دو جن ہیں لیکن یہ کوئی نئی بات نہیں، اکثر عاملوں کے قبضے میں جن ہوتے ہیں اور عامل انہی کی مدد سے تعویذ دھاگے کرتے ہیں۔ ان جنوں کی خوراک عام طور پر کچا گوشت ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بشریٰ بی بی کے مرید بھی انھیں نذر نیاز کی صورت میں کچا گوشت بھجواتے رہتے ہیں۔کہنے والے تو یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ جادو ٹونے کرتی ہیں اور اپنے بعض مریدوں سے پکا گوشت بھی منگواتی ہیں۔ خان صاحب کے گھریلو ملازمین کے مطابق بشریٰ بی بی اکثر خود بھی گوشت پکاتی ہیں، جو اتنی بڑی مقدار میں ہوتا ہے کہ اسے جن ہی کھاتے ہوں گے۔ کچھ ایسی ہی بات شہباز شریف نے بھی کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بشریٰ بی بی کے مریدوں کا ان پر اندھا اعتقاد ہے کیونکہ وہ جو کہتی ہیں، ویسا ہی ہوتا ہے۔ عمران خان کے بارے میں تو کہا جاتا ہے کہ وہ بشریٰ بی بی کے مشورے کے بغیر ایک قدم نہیں چلتے۔ بشریٰ بی بی کو بہت سے لوگ جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن عمران خان سے شادی کے بعد غیر ملکی دوروں اور مہمانوں سے ملاقاتوں کے دوران بھی وہ سر سے پیر تک چادر اوڑھے رکھتیں اور ان کی صرف آنکھیں ہی نظر آتیں۔ البتہ عمران خان سے شادی سے پہلے وہ پردے کی اتنی پابند نہیں تھیں، ان کا چہرہ اکثر کھلا ہوتا تھا۔ اس کے باوجود ان کا شمار گوگل پر کثرت سے سرچ کی جانے والی خواتین میں ہوتا ہے۔
بشری بی بی کتنی طاقتور عاملہ ہیں؟ اس سوال کے جواب میں اتنا جان لینا کافی ہے کہ عمران سمجھتے ہیں کہ ان کی 22 سالہ جدوجہد کے باوجود ان کے وزیراعظم بننے کا سپنا پورا کرنے میں ان کی تیسری بیوی ہی کا ہاتھ ہے۔