سخت معاشی فیصلوں کے سبب ضمنی الیکشن میں شکست ہوئی

پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو گزشتہ روز ہونیوالے ضمنی الیکشن میں پارٹی کی شکست کے حوالے سے رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز، وفاقی وزرا رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب اور اعظم نذیر تارڑ، سردار ایاز صادق، ملک احمد خان، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس لغاری، رانا مشہود و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں ضمنی انتخابات میں پارٹی کی شکست اورآئندہ کی سیاسی حکمت عملی پرغور کیا گیا۔
باخبر ذرائع کےمطابق پنجاب کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی شکست کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کی مرکزی قیادت کا اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں ضمنی انتخابات میں شکست کی وجوہات اور آئندہ کی حکمت عملی اور حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ بچانے کے لئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے کریں گے اور آئندہ کی حکمت عملی کے لیے اتحادی جماعتوں کا اجلاس بھی طلب کیا جائے گا ساتھ ہی حکومتی اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس میں ضمنی انتخابات میں پارٹی کی شکست پر رانا ثناء اللہ نے اپنی تفصیلی تجزیاتی رپورٹ پیش کی۔ پارٹی رپورٹ میں ہر حلقے کے حوالے سے الگ الگ تجزیہ پیش کیا گیا۔
رانا ثںا اللہ کی رپورٹ کے مطابق حلقوں میں لیگی کارکنوں نے مخالف پارٹی سے منحرف ہو کر آنے والوں کو دل سے قبول نہیں کیا، پارٹی عہدیداروں، پرانے ٹکٹ ہولڈرز اور سابقہ بلدیاتی نمائندوں نے انتخابی مہم میں جان نہیں لڑائی، سخت معاشی فیصلوں کے نام پر پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے بلوں میں اضافے نے مہنگائی کی شرح میں اضافہ کیا۔
ن لیگی ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کی انتہائی شرح نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور ہار میں بنیادی کردار ادا کیا، ضمنی انتخابات سے صرف دو روز قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس معمولی کمی کو رد کر کے مخالفت میں ووٹ دئیے۔