عمران خان فوجی املاک پر حملوں کے ذمہ دار کیسے؟

کارکنوں کو فوج کیخلاف ابھارنے والی تحریک انصاف کی قیادت نے اب حساس املاک پر حملوں اور آگ لگانے کے واقعات کے بعد ایسی پرتشدد کارروائیوں سے برات کا اظہار کر دیا ہے۔ نقصان ہو جانے کے بعد اب پی ٹی آئی قیادت کہتی نظر آتی ہے کہ ان کا ایسی کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں۔ تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کا کارکنوں کو فوج کیخلاف ابھارنے کے الزام سے بچنا نا ممکن نظر آتا ہے کیونکہ عمران خان گرفتاری کی صبح بھی فوج کو برا بھلا کہہ کر گھر سے نکلے اور حساس تنصیبات و املاک کو نشانہ بنانے کیلئے فضا تیار کی،عمران خان فوج کو بدنام کرنے کیلئے اس کے حساس ادارے اور اس کے بہترین افسر کو چن کر ہدف بناتے آئے ہیں،
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر عمرانڈوز نے ملک کے مختلف شہروں میں ریاستی اداروں کی املاک کو منظم طور پر ہدف بناکر انہیں گزند پہنچائی ہے۔ جو پہلے سے طے شدہ حکمت عملی کانہ صرف حصہ تھی بلکہ اس کے لئے لگاتار فضا تیار کی گئی تھی جس میں کلیدی کردار خود عمران خان نے اداکیا، سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ لاہور میں تحریک انصاف کی قیادت نے لبرٹی چوک میں جمع ہوئے اپنے کارکنوں کو اس مقام کی نشاندہی کی جہاں جاکر انہوں نے احتجاج کرنا ہے بعدازاں وہ اس حساس نوعیت کی عمارت میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کے مرتکب ہوئے۔ مبصرین نے یاد دلایا ہے کہ عمران نے اپنے حکومت سے عدم اعتماد کے ذریعے نکالے جانے کے بعد مسلسل دفاعی اداروں کو اور ان کی کمانڈ کو مطعون کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ ان کااثر قبول کرکے انہیں اپنی مدد فراہم کرنے پرمجبور ہو جائیں ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ وہ فوج پر تنقید کرکے اسے بے حوصلہ کرنے کے خواہاں رہے ہیں حالانکہ پاکستان کی فوج کو عوام کی تائید پر ہمیشہ سے بھروسہ رہا ہے عمران نے فوج کو بدنام کرنے کےلئے عالمی میڈیا کا بھرپور استعمال کیاہے اس سلسلے میں انہوں نے فوج کے ایسے شعبے کے اعلیٰ افسروں کا نام لے کر اور کبھی ان کا نام ایسے بگاڑ کر جو مغربی معاشروں میں بآسانی سمجھا جاسکتا ہے۔ بے بنیاد اورسنگین الزامات عائد کئے جن کی وسیع پیمانے پرسوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ سے تشہیر کی گئی اب جبکہ عمران کی گرفتاری عمل میں آگئی ہے تو تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر اس انتہائی سنگین الزام سے جماعت کے چیئرمین کو بچانے کے لئےایسی کوشش کررہے ہیں جو کارگر نہیں ہوسکتی ان کا کہنا ہے کہ کارکنوں کو قطعی طور پر پرامن رہنے کے لئے کہا گیا تھا انہیں تنصیبات اورحساس مقامات سے دور رہنے کی تلقین کی گئی تھی ان جگہوں پر حملہ آور ہونے والے کون ہیں وہ انہیں نہیں جانتے ان کا کہنا ہے کہ یہ منظم سازش ہے جس کا مقصد اس توڑ پھوڑ اورجلاؤ گھیراؤ کے ذریعے تحریک انصاف پرپابندی عائد کرانا ہے۔
مبصرین کا استدلال ہے کہ اسد عمر یہ بات کرکے سچائی سے کام نہیں لے رہے عمران خان نے منگل کی صبح جب وہ لاہور سے نکلے تھے اپنے وڈیو پیغام میں ایسی باتیں کہیں کہ جس کا کوئی دوسرا مفہوم نہیں ہوتا سوائے اس کے کہ جو کچھ ردعمل آج گرفتاری کے بعد سامنے آیا، عمران نے فوج کے خلاف باتیں کرتے ہوئے اپنی جماعت کےکارکنوں کو متعدد مرتبہ باہر نکالنے کی ترغیب دی۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اب یہ ممکن نہیں کہ عمران خان فوج کے خلاف جذبات ابھارنے اور مکمل منصوبہ بندی کے تحت فضا فوج کے خلاف ہموار کرنے کے الزام سے برأت اختیار کرسکیں انہیں اپنی اس ملک دشمن روش کے لئے جواب دہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے فوج کے ایسے شعبے اوراس کے بے مثال اعلیٰ افسر کو نشانہ بنایا ہے۔ جس پر پاکستان کے دشمنوں نے بھی بری نظریں گاڑھ رکھی ہیں۔