عمران کا دہشتگردی کے مقدمہ کے اخراج کیلئے عدالت سے رجوع

تحریک انصاف کے چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان نے دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد کو دھمکی دینے پر درج دہشتگردی کامقدمہ خارج کرنے کیلئے عمران خان نے وکلا شعیب شاہین،سلمان صفدر اور فیصل چوہدری کے توسط سے اسلام آباد سے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ تقریر پر دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت 20 اگست کو تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ خارج کیا جائے.
درخواست میں کہا گیا ہے کہ میں نے ورلڈ کپ جتوایا، فلاحی کام کیے، اسپتال اور یونیورسٹی بنائی، پاکستان کے کچھ اصل ’’اسٹیٹس مین “ میں سے ایک ہوں۔ کورونا وبا سے موثر انداز میں نمٹا، امریکا افغان مذاکرات کرائے، میرے خلاف بدنیتی سے دہشت گردی کا مقدمہ درج کرایا گیا
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مزید کہا کہ میں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سرنڈر کر چکا ہوں، میری عبوری ضمانت منظور کی گئی، مقدمہ کے اخراج کی درخواست پر فیصلے تک ایف آئی آر پر کارروائی معطل اور کرکے تفتیش روکنے کا حکم دیا جائے.
واضح رہے کہ عمران خان نے بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں زیر حراست پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنےکا اعلان کیا تھا اور دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لےکر دھمکی بھی دی تھی،انہوں نے کہا تھاآئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے اور مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت20اگست کو اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔