میں غیر سیاسی ہوں، مجھے بلاوجہ بدنام کیا جا رہا ہے

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فرنٹ پرسن کہلانے والی فرح خان کی ملک سے فرار کی تصاویراورانکی کرپشن کے قصے مین سٹریم میڈیا پر نشر ہونے کے بعد اب موصوفہ نے زبان کھول دی ہے اور خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کی لاہور ایئرپورٹ سے دبئی روانہ ہونے کی تصویر سامنے آ گئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اپنا چہرہ چھپانے کی بھرپور کوشش کر رہی تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ وہ بڑے سکون سے دبئی روانہ ہوئیں، اور انھیں کسی نے روکنے کی کوشش نہیں کی کیوںکہ ان کا نام ای سی ایل پر نہیں تھا۔ فرح خان کے ٹریولنگ ریکارڈ کے مطابق ان کے خاوند احسن جمیل گجر 31 مارچ اور فرح 3 اپریل کو لاہور ائیرپورٹ سے بیرون ملک نکلیں۔ دونوں میاں بیوی پر الزامات ہیں کہ انہوں نے بشری بی بی کے ذریعے عمران سے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنوانے کے بعد ساڑھے تین برس تک چیف منسٹر کے اختیارات استعمال کیے اور اربوں روپے بنائے جن میں خاتون اول بھی حصہ دار تھیں۔ فرح خان کا اصل نام فرحت شہزادی ہے اور انہوں نے اسی نام سے بیرون ملک سفر کیا۔
اب فرح خان نے خود پر لگائے گئے الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی حکومتی معاملات میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں کی۔ فرح خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’میں خود پر اور اکنے خاندان کے افراد پر لگائے گئے کرپشن کے تمام الزامات کی مذمت کرتی ہوں۔
میں سیاست میں کبھی نہیں آئی اور نہ ہی کبھی کسی ایسی پوزیشن میں رہی کہ حکومتی امور میں مداخلت کر سکوں۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے میرے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی وہ اپنی بہنوں کی فکر کریں۔ انہوں نے لکھا کہ میرا خاندان اس وقت مستقل دباؤ اور پریشانی میں ہے۔ خدا کے لیے افواہیں پھیلانے اور مجھے اور میرے خاندان کو سنی سنائی باتوں سے جوڑنے سے گریز کریں۔ تاہم فرح خان نے اپنی ٹویٹ میں حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی چونکہ ان کا سیاست سے گہرا تعلق ہے اور پچھلے برس سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے انہوں نے خود کاغذات نامزدگی بھی جمع کروائے تھے۔ فرح خان کے سسر اقبال گجر بھی ایک پرانے سیاست دان ہیں اور موجودہ پنجاب اسمبلی کے رکن بھی ہیں۔ اسی طرح فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر بھی مقامی سیاست میں متحرک ہیں اور خاور مانیکا کے خاندان کی سیاست سے منسلک ہیں۔
واضح رہے کہ ملکی سیاست میں گذشتہ چند دنوں سے بشری بی بی اور فرح کا ذکر ہو رہا ہے۔ حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والے سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور اور سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان سمیت بلاول بھٹو اور مریم نواز نے بھی فرح پر کرپشن کے سنگین الزام عائد کیے ہیں۔ لیکن عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ کی دوست فرح خان کے خلاف میڈیا کردار کُشی کی مہم چلا رہا ہے۔ خیال رہے کہ فرح خان زیادہ تر بشریٰ بی بی کے ساتھ بنی گالہ میں ہی مقیم ہوتی تھیں۔ حالیہ دنوں میں قومی اخبارات میں فرح کی کرپشن کے قصے شائع ہوئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ ان کی نہ صرف بیرون ملک ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی ہے بلکہ وہ ایک ارب روپے سے زیادہ مالیت کے اثاثوں کی مالک ہیں۔ اسی دوران یہ خبر بھی سامنے آئی کہ فرح کو ان کے سسر اور مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی چودھری اقبال گجر نے اپنی بہو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ فرح کے سسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی فرح کو اپنی بہو تسلیم نہیں کیا کیونکہ یہ ان کے بیٹے کی دوسری شادی تھی اور احسن جمیل کی پہلی بیوی اور بچے انہی کے پاس رہتے ہیں۔
چودھری اقبال گجر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیسے اس طرح کی خاتون کے چنگل میں آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور فرح خان جیسی خواتین کا ایک گروپ ہے جو رائزنگ سٹارز کو قابو کر لیتا ہے۔ اقبال گجر کا کہنا تھا کہ فرح کا خاندانی پس منظر کیا ہےِ مجھے اس کے بارے میں کچھ نہیں پتا۔ فرح کا شوہر میرا بیٹا ضرور ہے لیکن اس نے میرے بیٹے کو باغی کرکے شادی کی تھی۔ دوسری جانب عثمان بزدار نے فرح کا دفاع کرتے ہوئے کہ میں خاتون اول اور فرح خان کے بارے میں بے بنیاد الزامات کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہوں۔ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ علیم خان، چوہدری سرور اور دیگر اپوزیشن ارکان کے من گھڑت الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور بلا ثبوت الزام تراشی کی مذمت کرتا ہوں۔ عثمان بزدار نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ پنجاب میں تقررو تبادلے میرٹ اور قواعد وضوابط کے مطابق ہوتے تھے۔ خیال رہے کہ کافی عرصے سے یہ الزامات عائد کئے جا رہے ہیں کہ پنجاب میں اصل حکومت فرح اور ان کے شوہر احسن جمیل چلاتے تھے۔ یہ دونوں ٹرانسفرز اور پوسٹنگ کروا کر کروڑوں روپے کی بھاری رقم وصول کرتے تھے۔