وزیراعظم ہائوس کی آرمی چیف کی سمری موصول ہونے کی تصدیق

نئے آرمی چیف کے انتخاب کے لیے وزیراعظم ہائوس کی جانب سے چھ ناموں پر مشتمل سمری موصول ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے، سمری میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدوں پر تقرری کے لیے ناموں کا پینل بھجوایا گیا ہے۔
اس سلسلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف مروجہ طریقہ کار کے مطابق ان تعیناتیوں سے متعلق فیصلہ کریں گے، گزشتہ رات وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ وزارت دفاع نے سمری وزیراعظم آفس کو ارسال کردی ہے، بقیہ تمام طریقہ کار بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کے لیے 6 سینئر ترین جنرلز کے ناموں پر مشتمل سمری وزارت دفاع کو بھیج دی گئی ہے۔
گوکہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سمری میں کن جرنیلوں کے نام شامل ہیں لیکن یہ مانا جا رہا ہے کہ ان میں چھ سینئر فوجی افسران کے نام شامل ہیں جو آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ان چھ افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر(موجودہ کوارٹر ماسٹر جنرل)، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا(کمانڈر 10 کور)، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس(چیف آف جنرل اسٹاف)، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود(صدر این ڈی یو)، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید(کمانڈر بہالپور کور) اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر(کمانڈر گوجرانوالہ کور) شامل ہیں۔
اس سے قبل ایک ٹی وی ٹاک شو میں شرکت کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا تھا کہ فوج اور حکومت کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور اس حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے جو خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔ایک روز قبل، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سمیت مسلم لیگ (ن) کے کئی رہنماؤں نے عندیا دیا تھا کہ فوج اس عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، لیکن وزیر دفاع نے کہا کہ انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو آگاہ کر دیا ہے کہ ان کے خدشات دور کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جمعرات کو ان کے جانشین کے انتخاب کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔ یہ ایک روایت ہے کہ وزیر اعظم اس سبکدوش ہونے والے فوج کے سربراہ سے مشاورت کرتے ہیں تاہم اسے ’غیر رسمی مشاورت‘ بیان کیا جاتا ہے۔
تقرریوں پر غور کے لیے جمعرات کو وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے، حکومت نے پہلے جمعہ تک اس عمل کو مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، وزیراعظم فوجی سربراہ کے انتخاب کے بعد صدر عارف علوی کو اگلا آرمی چیف مقرر کرنے کا مشورہ دیں گے، تاہم یہ دیکھنا ہو گا کہ آیا صدر اس مشورے سے اتفاق کرتے ہیں یا اس سمری کو دوبارہ غور کے لیے واپس بھیج دیتے ہیں۔